بیجنگ (این این آئی)پاکستان نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف)کے وفد کو مدرسہ اصلاحات، کرنسی اسمگلنگ کی روک تھام اور دہشت گردی کے خلاف اقدامات سے آگاہ کردیا ہے،میڈیارپورٹس کے مطابق مذاکرات کے پہلے روز پاکستان کے 12 رکنی وفد نے ایف اے ٹی ایف 7 رکنی وفد سے بات چیت کی، امریکہ، چین، بھارت، جرمنی، برطانیہ، آسٹریلیا، ملائیشیا اور ترکی کے نمائندے بھی ایف اے ٹی ایف کے وفد میں شامل تھے۔گزشتہ روز مذاکرات کے دو سیشن ہوئے
جس میں پاکستان نے 27نکاتی ایکشن پلان پر عمل درآمد کے بارے میں پیش رفت رپورٹ بھی پیش کی۔پاکستان اور ایشیا پیسیفک گروپ کے درمیان مذاکرات آج (جمعرات)کو بھی جاری رہیں گے جنہیں فیس ٹو فیس کا نام دیا گیا ہے۔ چین کے شہر گوانگ زومیں ہونے والے مذاکرات میں پاکستان کے سب سے بڑے حریف ملک بھارت نے غیر ضروری سوالات اٹھائے جن کا پاکستان کی طرف سے بھرپور جواب دیا گیا۔ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان نے یقین دہانی کرائی کہ کرنسی اسمگلنگ روکنے کے لیے اندرونی اور بیرونی راستوں کو فعال کیا جائے گا۔ایشیا پیسفک گروپ کی سربراہی امریکہ کی مس کرسٹین کررہی ہیں۔ پاکستانی وفد کی قیادت سیکرٹری خزانہ یونس ڈھاگہ کریں گے۔ وفد میں وزارت داخلہ، ایف آئی اے، وزارت خارجہ، سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن(ایس ای سی پی) نیکٹا اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان سمیت دیگر اداروں کے اعلی حکام شریک ہیں۔پاکستان نے کالعدم تنظیموں کے خلاف کریک ڈان اور دیگر اہداف پر عملدرآمد رپورٹ بھی پاکستان نے ایف اے ٹی ایف حکام کو پہلے ہی بھجوا دی ہے۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے مشکوک ترسیلات کی گرفت پر اہداف رپورٹ گزشتہ ماہ بھجوائی گئی تھی۔ذرائع نے بتایا کہ چین میں پاکستانی وفد کے ایف اے ٹی ایف حکام سے غیر رسمی مذکرات بھی ہوئے جو ساڑھے چھ گھنٹے تک جاری رہے۔پاکستانی وفد کو ایشیاپیسفک گروپ کی جانب سے ہونے والے باضابطہ مذاکرات کے بارے میں رہنمائی بھی فراہم کی گئی اور امریکی نمائندوں نے
پاکستانی وفد کو مختلف معاملات پر کاونسلنگ فراہم کی۔ذرائع کا کہنا تھا کہ دو رز تک جاری رہنے والے مذاکرات میں پاکستان ایف اے ٹی ایف کی طرف سے دیے گئے اہداف پر اپنی پیش رفت رپورٹ پیش کرے گا اور اسٹیٹ بینک کی طرف سے مشکوک ترسیلات کی روک تھام کیلئے کیے گئے اقدامات کی تفصیلات بتائی جائیں گی۔ایف اے ٹی ایف سے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے پر بھی بات ہوگی۔ پاکستان مئی 2019تک اپنے ایکشن پلان کی اہداف کے حاصل کردہ نکات پر بھی تبادلہ خیال کرے گا۔
یاد رہے رواں سال 28 مارچ کو اسلام آباد میں ایف اے ٹی ایف کے ایشیا پیسفک گروپ کے درمیان مذاکرات ہوئے تھے جس میں وفد نے منی لانڈرنگ روکنے کیلئے اقدامات جاری رکھنے پر زور دیا تھا۔ذرائع کے مطابق وفد نے دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے اور کالعدم تنظیموں کے خلاف اقدامات جاری رکھنے کا مطالبہ کیا تھا۔ وفد نے منی لانڈرنگ روکنے کیلئے اب تک کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔