اسلام آباد(آن لائن)وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اور کابینہ ایف بی آر کی کرپٹ بیورو کریسی کے دباؤ میں نہیں آئیں گے۔ شبر زیدی کی بطور چیئرمین ایف بی آر تقرری کا نوٹیفیکیشن آج (بروزجمعرات) جاری کردیا جائے گا۔ تعیناتی کے مخالفین میرٹ کے مخالف ہیں شبر زیدی نے عہدہ قبول کرکے ملک پر احسان کیا ہے۔ تقرری میں قواعد و ضوابط کو پورا خیال رکھا گیا ہے جبکہ مفادات کے ٹکراؤ کا دعویٰ بھی غلط ہے۔ بدھ کے روز نجی ٹی وی سے
گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ شبر زیدی کی بطور چیئرمین ایف بی آر تقرری میں کوئی قانونی رکاوٹ موجود نہیں ہے اور قواعد وضوابط کا پورا خیال رکھا گیا ہے۔ شبر زیدی کی تقرری وزیر اعظم اور کابینہ کی سلیکشن ٹیم کی جانب سے نامزدگی کے نتیجے میں عمل میں آئی ہے۔ فروغ نسیم نے کہا کہ شبر زیدی نے عہدہ لینے سے انکار کردیا تھا لیکن ملکی مفاد میں عہدہ قبول کیا۔ وہ اپنی فرم سے الگ ہو کر اپنا نقصان کرکے ملک کافائدہ کریں گے۔ عہدہ قبول کرکے انہوں نے پاکستان پر احسان کیا ہے کوئی ذی ہوش پاکستانی ان کی تقرری کی مخالفت نہیں کرسکتا۔ ٹیکس کے شعبے میں چالیس سالہ خدمات ہیں ان کی تقرری کے مخالفین دراصل میرٹ کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب وزیر اعظم عمران خان کو بیورو کریسی کی جانب سے مخالفت اور تحفظات کے بارے میں آگاہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ بیورو کریسی کی مخالفت درست فیصلے کی علامت ہے۔ وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ علی ارشد حکیم کے کیس کا مکمل مطالعہ کیا ہے۔ ان کا معاملہ شبر زیدی سے بالکل مختلف تھا وہ تنخواہ دار ملازم تھے جبکہ شبر زیدی اعزازی طورپر کام کریں گے۔ کوئی تنخواہ و مراعات نہیں لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مخصوص حالات میں قواعد معطل کرکے تقرری کا قانون موجود ہے۔ بہترے شخص کو چیئرمین ایف بی آر بنانے جارہے ہیں۔ شبر زیدی ٹیکس نیٹ بڑھانا چاہتے ہیں اور ایف بی آر کو بھی اچھی طرح جانتے ہیں۔ شبر زیدی کی تقرری میں مفادات کے ٹکراؤ کا دعوٰی غلط ہے۔