اسلام آباد (این این آئی)پاکستان نے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے رہنماء یاسین ملک کو مسلسل حراست میں رکھنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ خرابی صحت کے باوجود یاسین ملک کو حراست میں رکھنا عالمی اور اخلاقی قوانین کی خلاف ورزی ہے ،بھارتی رویئے کے باعث یاسین ملک کے اہل خانہ کے خدشات درست ہیں ،مقبوضہ کشمیر میں تسلط قائم رکھنے کیلئے بھارت کالے قوانین کا سہارا لے رہا ہے ،عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف
ورزیوں کا سختی سے نوٹس لے، مسئلے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں حل کیا جائے۔ پیر کو ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے رہنما ء یاسین ملک کو مسلسل حراست میں رکھنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شدید ناسازی طبع کے باوجود یاسین ملک کو 22 فروری سے زیر حراست رکھا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جھوٹے الزامات کے تحت یاسین ملک کو حراست میں لیا گیا اور بد نام زمانہ تہاڑ جیل منتقل کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خرابی صحت کے باوجود یاسین ملک کو حراست میں رکھنا عالمی اور اخلاقی قوانین کی خلاف ورزی ہے ۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ یاسین ملک کو ان کے اہل خانہ سے ملنے بھی نہیں دیا جا رہا ،بھارت مسلسل کشمیری رہنماؤں اور عوام کے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا مرتکب ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی رویئے کے باعث یاسین ملک کے اہل خانہ کے خدشات درست ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں تسلط قائم رکھنے کیلئے بھارت کالے قوانین کا سہارا لے رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اور برطانوی پارلیمنٹ کے کشمیر گروپ نے ان انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اپنی رپورٹ کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سختی سے نوٹس لے اورمسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں حل کیا جائے ۔