پیر‬‮ ، 18 اگست‬‮ 2025 

دشمنوں کے منہ پر زور دار طمانچہ،265فراریوں نے ہتھیار ڈال دئیے قومی پرچم کے سائے تلے سکون کی زندگی گزر بسر کرونگا،ہتھیار ڈالنے والے فلک شیر نے پہاڑوں پر بیٹھے اپنے ساتھیوں کو زبردست مشورہ دے ڈالا

datetime 19  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ ( آن لائن)265 فراری وزیراعلیٰ بلوچستان میر جام کمال اور کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کو اپنے ہتھیار حوالے کر تے ہوئے قومی دھارے میں شامل ہو گئے۔ قومی دھارے میں شامل ہونیوالے فراریوں اورکمانڈرز کو قومی پرچم اور کمانڈر کوپانچ لاکھ ،سب کمانڈر کو ڈھائی لاکھ جبکہ دوسرے فراریوں کو ایک ، ایک لاکھ روپے دیئے گئے ۔

فراریوں کی ہتھیار ڈالنے کی تقریب صوبائی اسمبلی کے سبزہ زار میں ہوئی۔ تقریب کے مہمان خصوصی وزیراعلیٰ بلوچستان میر جام کمال خان عالیانی ، کمانڈر سدن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم با جوہ ، قائم مقام اسپیکر بلوچستان اسمبلی سردار بابر موسیٰ خیل، پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر ورکن صوبائی اسمبلی سردار یار محمد رند ، صوبائی وزراء ، اراکین اسمبلی ، انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کور بلوچستان میجر جنرل ندیم احمد انجم ، انسپکٹر جنرل پولیس محسن حسن بٹ سمیت اعلیٰ عسکری وسول حکام بھی موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کر تے ہوئے ہتھیار ڈالنے والے کمانڈر فلک شیر نے کہا ہے کہ پندرہ سال اغیار کے ہاتھوں میں استعمال ہونے پر آج مجھے افسوس ہے۔ پہاڑوں سے اترے تو بلوچستان کے حکومت میں ہمیں پیار سے گلے لگایا ۔قومی دھارے میں شامل ہونے کے بعد آج میں اپنے اہل خانہ کیساتھ سکون کی زندگی گزار رہا ہوں۔ میں باقی دوست جو پہاڑوں پر بیٹھے ہیں ان سے یہی کہونگا کہ وہ بھی اغیار کے ہاتھوں میں استعمال ہونے کے بجائے قومی دھارے میں شامل ہو کر باعزت شہری بنیں۔ 15 سال دوسروں کے ہاتھوں میں استعمال ہونے پر آج ہمیں افسوس ہے اور آج کے بعد میں کالعدم تنظیم کو چھوڑ کر پاکستان کے ایک مہذب شہری کی حیثیت سے زندگی گزارونگا۔ آج کے بعد قومی پرچم کے سائے تلے سکون کی زندگی گزر بسر کرونگا۔

موضوعات:



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…