منگل‬‮ ، 05 اگست‬‮ 2025 

والد کے چھوڑ جانے پر ولدیت میں پاکستان لکھنے کا معاملہ سامنے آ گیا،ہم قانون تبدیل نہیں کر سکتے، آپ بارش کا پہلا قطرہ ثابت ہوں گی، چیف جسٹس کا بچی سے مکالمہ

datetime 6  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ میں والد کے چھوڑ جانے پر بچی کے نام میں ولدیت میں پاکستان لکھنے کا معاملہ آگیا۔ جمعرات کو چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے سرکاری دستاویزات سے بچی کے والد کا نام ہٹانے کے معاملے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار اور بچی کی والدہ فہمیدہ بٹ نے کہا کہ اگر باپ بچی کو چھوڑ کر چلا جائے اور ضرورت کے وقت اپنی دستاویزات بھی نہ دے تو بچے کیا کریں، اس لیے عدالت سے درخواست ہے کہ

وہ شناختی کارڈ سے بچی کے والد کا نام ہٹانے کا حکم دے۔چیف جسٹس نے کہا کہ والد شریعت کے مطابق گھر کا سربراہ ہوتا ہے، ہمارے دین اور قانون میں ایسا کرنے کی گنجائش نہیں اور ہم یہ قانون تبدیل نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہا کہ درخواست میں بچی کا نام تطہیر بنت پاکستان لکھا ہے ٗ آپ نے درخواست میں بچی کے والد کے نام کی جگہ پاکستان لکھا ہے ٗ ہم مانتے ہیں کہ یہ پاکستان کی بیٹی ہے لیکن والد سے بچوں کی شناخت ہوتی ہے۔درخواست گزار نے کہا کہ والدین بچوں کو عاق کر دیتے ہیں۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ قانون میں عاق کرنے کا تصور نہیں ہے۔اس موقع پر تطہیر فاطمہ کا کہنا تھا کہ مجھے والد اپنی دستاویزات نہیں دے رہے، مجھے دستاویزات کی ضرورت پڑتی ہے۔اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اس کا یہ حل نہیں کہ والد کا نام دستاویزات سے ہٹا دیا جائے، بچی کے والد کا کیا نام ہے ہم اس کو بلا لیتے ہیں۔تطہیر کی والدہ نے بتایا کہ والد کا نام محمد شاہد ایوب ولد محمد ایوب ہے۔تطہیر فاطمہ نے بتایا کہ ب فارم کے اندر لکھوایا گیا والد کا شناختی کارڈ نمبر بھی جعلی ہے۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ہم اس مسئلے کا حل نکالیں گے اور آپ بارش کا پہلا قطرہ ثابت ہوں گی، ہم دیکھتے ہیں ایسے بچوں کا کیا کریں جن کے والدین انہیں اپنی دستاویزات نہیں دیتے۔انہوں نے کہاکہ ہم بچی کے والد کو طلب کرلیتے ہیں جس پر درخواست گزار نے بتایا کہ

ہمارے پاس اس کے والد کا پتہ نہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ اس طرح کا پہلا واقعہ ہے جو ہمارے سامنے آیا ہے، اس معاملے پر نادرا سے عملدرامد کرواتے ہیں۔عدالت نے نادرا کو مکمل تعاون اور بچی کو والد کے پتے سے متعلق تمام معلومات فراہم کرنے کا حکم دیا۔عدالت نے بچی کے والد کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کردی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مورج میں چھ دن


ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…