اسلام آباد(سی پی پی) ملک کے تیرہویں صدر کی حیثیت سے منتخب ہونے والے ڈاکٹر عارف علوی پیشے کے لحاظ سے دندان ساز ہیں، یہ بات ہر کوئی جانتا ہے، لیکن یہ بات شاید ہی کسی کو معلوم ہو کہ ان کے والد بھارت کے پہلے وزیراعظم جواہر لعل نہرو کے دانتوں کا علاج کیا کرتے تھے۔پی ٹی آئی کی جانب سے آفیشل ویب سائٹ پر پوسٹ کی گئی عارف علوی کی مختصر سوانح حیات کے
مطابق ان کے والد ڈاکٹر حبیب الرحمن الٰہی علوی تقسیم سے قبل بھارتی وزیراعظم نہرو کے ڈینٹسٹ کے طور پر کام کرتے تھے اور ان کے خاندان کے پاس نہرو کی جانب سے لکھے گئے خطوط بھی موجود ہیں۔تاہم عارف علوی کا بھارت سے صرف یہی تعلق نہیں ہے، بلکہ وہ پاکستان کے تیسرے صدر ہیں جن کا خاندان 1947 میں تقسیم کے وقت ہجرت کرکے بھارت سے پاکستان آیا۔واضح رہے کہ صدر ممنون حسین کا خاندان آگرہ جبکہ سابق صدر جنرل (ر)پرویز مشرف کے والدین بھی نئی دہلی سے پاکستان منتقل ہوئے تھے۔29 جولائی 1949 کو پیدا ہونے والے ڈاکٹر عارف الرحمن علوی پی ٹی آئی کے سرگرم کارکن اور وزیراعظم عمران خان کے قریبی ساتھی ہیں۔انہوں نے سیاست کا آغاز طلبہ یونین سے کیا اور آمریت کے دور میں جمہوریت کی بحالی کے لیے سرگرم رہے۔1996 میں جب پی ٹی آئی کا قیام عمل میں آیا تو انہوں نے اس میں شمولیت اختیار کرلی اور پارٹی کے بانی ارکان میں شمار ہوئے۔سیاست کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر عارف علوی اپنے پیشے میں بھی نمایاں رہے اور ایشیا پیسفک ڈینٹل فیڈریشن اور پاکستان ڈینٹل ایسوسی ایشن کے صدر کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔عارف علوی شہر کراچی میں سماجی خدمات کے حوالے سے بھی جانے جاتے ہیں اور کئی قومی اور عالمی سطح کی فلاحی تنظیموں کے رکن بھی ہیں جبکہ کرپشن اور اقربا پروری کے خلاف واضح موقف رکھتے ہیں۔یہ ان کی 22 سالہ سیاسی جدوجہد کا ہی ثمر ہے کہ وہ آج صدر پاکستان کے عہدے پر فائز ہیں اور ملک و قوم کی بھلائی کے لیے بہت کچھ کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔