لاہور(این این آئی) پنجاب کے ایک ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ کی جونیئر خاتون انسٹرکٹر کی شکایت پر الزامات درست ثابت ہونے پر ادارے کے پرنسپل کوسخت سزا سنائی گئی۔ خاتون محتسب پنجاب کو جونئیر انسٹرکٹر کی جانب سے ہراسانگی کے الزامات پر مشتمل شکایت موصول ہونے پر تفصیلی انکوائری عمل میں لائی گئی ۔ انکوائری کے دوران جونیئر انسٹرکٹر کے لگائے گئے الزامات سچ ثابت ہونے پر مذکورہ پرنسپل کو مجرم پاتے ہوئے خاتون محتسب پنجاب رخسانہ گیلانی نے پانچ سال کی سالانہ ترقی روکے
جانے کی سزا سنائی ۔ درخواست میں لیڈی انسٹرکٹر کی جانب سے ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ کے پرنسپل کے خلاف جنسی نوعیت کے عوامل ، غلط رویہ رکھنے اور چھونے کے الزامات لگائے گئے۔ خاتون محتسب پنجاب نے فوری کاروائی عمل میںلاتے ہوئے فریقین کا تفصیلی موقف سنا اور الزامات ثابت ہونے پر فیصلہ سنایا۔اس حوالے سے خاتون محتسب پنجاب کا کہنا ہے کہ جائے ملازمت پر ہراسانگی سے پاک ماحول ہر ملازم کا حق ہے اور ہر ادارے پر حراسانگی ایکٹ 2010 کا موثر اطلاق لازم ہے۔