اسلام آباد(آن لائن )ذرائع کے مطابق وزارت قانون نے الیکشن کمیشن کے خط پر رائے دیتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کو تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل کیلئے کابینہ ڈویڑن کے بجائے براہ راست وزیراعظم سیکریٹریٹ کو خط لکھا جانا چاہیے تھا۔ کابینہ ڈویڑن کے پاس ایسی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دینے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن حکام کا کہنا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 220 کے تحت کابینہ ڈویڑن الیکشن کمیشن کے احکامات
کی پابند ہے کابینہ ڈویڑن کو وزارت قانون سے رائے لینے کی ضرورت ہی نہیں تھی۔واضح رے کہ الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے روز آر ٹی ایس سسٹم کی ناکامی پر سیاسی جماعتوں کی جانب سے اٹھائے جانے والے تحفظات کو دور کرنے اور اس سسٹم کی ناکامی کے ذمہ داروں کو تعین کرنے کیلئے کابینہ ڈویژن کو کمیٹی بنانے کیلئے خط لکھا تھا تاہم کابینہ ڈویژن کی جانب سے انکار کے بعد معاملہ التوا کا شکار ہوگیا ہے ۔