لاہور (نیوز ڈیسک) پاکستان ریلوے انتظامیہ نے ہربنس پورہ کے علاقے میں آپریشن کرتے ہوئے ریلوے کی ساڑھے 6 مرلہ کمرشل زمین واگزار کروالی ،آپریشن کے ودران مظاہرین نے مزاحمت کرتے ہوئے ریلوے پولیس کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر کو زخمی کر دیا، مظاہرین نے رنگ روڈ کو بلاک کر کے وزیر ریلوے کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور خواتین سینہ کوبی بھی کرتی رہیں ۔
تفصیلات کے مطابق ریلوے انتظامیہ نے ریلوے پولیس کی مدد سے ہربنس پورہ کے علاقے بلمقابل لاہور رنگ روڑ ریلوے کی ساڑھے 6مرلہ کمرشل زمین واگزار کروانے کے لئے کرین اور بلڈوزر کے ساتھ آپریشن شروع کیا تو وہاں مقیم مرد اور خواتین نے مزاحمت شروع کر دی ۔ ریلوے حکام کے مطابق ریلوے کی قیمتی زمین پر قبضہ مافیا نے دوکانیں بنا رکھیں تھیں۔تاہم آپریشن کر کے زمین واگزار کروا لی جس کی مارکیت ویلیو فی مرلہ 15لاکھ روپے ہے۔ اس طرح ریلوے انتظامیہ نے قبضہ مافیا کے خلاف کاروائی کر کے ساڑھے 97لاکھ مالیت کی قیمتی کمرشل زمین واگزار کروالی ہے۔ آپریشن کے دوران مظاہرین نے مزاحمت کرتے ہوئے ریلوے پولیس کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر نثار بٹ کو زخمی کر دیا۔مقیم مرد اور خواتین نے احتجاج کرتے ہوئے رنگ روڈ بلاک کردیا ۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ 40سال سے یہاں مقیم ہیں اب ہمیں گھروں سے محروم کر دیا گیا ہے،گھروں کو بلڈوزر سے مسمار کیا جارہا ہے ،وزیر ریلوے نے کہا تھا کہ ہم ریلوے کی کچی آبادیوں کو نہیں گرایں گے مگر اب ریلوے پولیس اور محکمہ ریلوے کی جانب سے کچی آبادیوں کیخلاف آپریشن شروع کر دیا گیا ہے ۔چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا گیا ۔رہائشیوں نے احتجاج کے دوران وزیر ریلوے شیخ رشید کے خلاف نعرے بازی بھی کی اور خواتین سینہ کوبی بھی کرتی رہیں ۔رنگ روڈ سے ایئر پورٹ جانے اور آنے والوں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔