کراچی(این این آئی)ٹیکس ماہرین نے کہا ہے کہ ایف بی آر کی جانب سے برطانیہ اور دبئی میں اثاثے رکھنے والے سینکڑوں افراد کو نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ مبہم ہے۔ اندرون و بیرون ملک اثاثے رکھنے والے جن افراد نے حالیہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم کے تحت اپنے اثاثے ظاہر کئے ہیں ان کے خلاف تحقیقات ممکن ہی نہیں ہیں کیونکہ ایف بی آر کے پاس ایمنسٹی کے قانون کے تحت اس کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ ماہرین کے مطابق بعض ایف بی آر حکام کا موقف غیر واضح ہے جس کے نتیجہ میں بے چینی پھیل رہی ہے۔ ماہرینکے مطابق
ٹیکس ایمنسٹی سکیم 2018 کے آرڈیننس میںاس سکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کو ہر قسم کا قانونی تحفظ فراہم کیا گیا ہے اسی لئے لوگوں نے حکومت پر اعتماد کرتے ہوئے اربوں روپے کے خفیہ اثاثے ظاہر کئے ہیں جسکی تمام تر تفصیلات اسٹیٹ بینک کے پاس انتہائی محفوظ حالت میں موجود ہیں۔ماہرین نے کہا کہ ایف بی آر کو اس سکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کے ڈیٹا تک رسائی ہی نہیں دی گئی تو یہ ادارہ کسی کے خلاف کاروائی کیسے کر ے گا۔خفیہ اثاثے رکھنے والے ان افراد کو خلاف کاروائی ممکن ہے جنھوں نے ایمنسٹی سکیم سے فائدہ نہیں اٹھایا۔