ہفتہ‬‮ ، 19 اپریل‬‮ 2025 

مجھے کبھی بھی اپنے کام کی تعداد بڑھانے کا شوق نہیں رہا‘مہوش حیات

datetime 6  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) معروف اداکارہ وماڈل مہوش حیات نے کہا ہے کہ بطور فنکار اگر میں چاہوں توہر آفر کو قبول کرتے ہوئے ہرفلم اورڈرامے کا حصہ بن سکتی ہوں لیکن مجھے کبھی بھی اپنے کام کی تعداد بڑھانے کا شوق نہیں رہا۔مہوش حیات نے اپنے ایک انٹرویومیں کہا کہ ایک اچھی کہانی کی ڈیمانڈ کے لیے اگرسرمایہ لگایا جائے توبری بات نہیں،

وگرنہ کم بجٹ میں بھی اچھی فلم بن سکتی ہے۔ ہالی ووڈ اوربالی ووڈ میں ایسی بے شمارمثالیں موجود ہیں۔ فلم کی کہانی، لوکیشنز اورمیوزک کے علاوہ ڈائیلاگ کا جاندارہونا اب بے حد ضروری ہو چکا ہے۔اداکارہ نے کہا کہ میں کسی اورکی نہیں بلکہ اپنی بات کرتی ہوں کہ جب بھی مجھے کوئی پروجیکٹ آفرہوتا ہے تومیں سب سے پہلے فلم کی کہانی سنتی ہوں اوراپنے کردار کا مطالعہ کرتی ہوں۔ اس کے بعد میں یہ فیصلہ کرتی ہوں کہ مجھے اس پروجیکٹ کا حصہ بننا ہے یا نہیں۔

بطور فنکاراگرمیں چاہوں توہر آفر کو قبول کرتے ہوئے ہرفلم اورڈرامے کا حصہ بن سکتی ہوں لیکن مجھے کبھی بھی اپنے کام کی تعداد بڑھانے کا شوق نہیں رہا۔مہوش حیات نے کہا کہ میں سمجھتی ہوں کہ تعداد جتنی بھی ہو بس معیاری کام کیا جائے ، تاکہ لوگ اسے یاد رکھیں۔ یہی وجہ ہے کہ میں صرف منفرد کرداروں اور اچھوتے موضوعات کی فلموں میں دکھائی دیتی ہوں۔

بلاشبہ اس وقت پاکستان میں بے شمارفلمیں پروڈیوس ہو رہی ہیں لیکن میرا فوکس صرف منفرد کام پرہی رہتا ہے جس کا مقصد ایک ہی ہے کہ ہم اچھے کام کی بدولت انٹرنیشنل مارکیٹ تک رسائی پا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت اگر دیکھا جائے تو تمام فنکاروں اور تکنیک کاروں کا یہی ٹارگٹ ہونا چاہیے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…