لاہور (این این آئی)ماہرہ سے شوبز کیریئر کے حوالے سے اداکارہ ماہرہ خان نے کہا ہے کہ بھارتی فلموں میں کام کرنے سے زیادہ میرا ملک بہت اہم ہے۔ دنیا بھر کو دکھانا چاہتی ہوں کہ یہ ایک روشن خیال اور ترقی پسند سوچ رکھنے والوں کا ملک ہے۔ ہم لوگ امن پسند ہیں۔
اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے بالی ووڈ میں اپنے تجربے کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ اچھے بْرے حالات میں بھارتی فلم رئیس میں کام کرنے کا تجربہ اچھا رہا۔ شوٹنگ کے دوران حالات کی وجہ سے جو مشکلات آئیں ان کا براہ راست مجھے سامنا نہیں کرنا پڑا۔ ہم سب امن چاہتے ہیں اور اچھے دوستانہ ماحول میں کام ہو تو اس سے اچھی بات کوئی نہیں ہو سکتی، اس سے ہمیں ہی نہیں سرحد پار کے لوگوں کو بھی فائدہ ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ آئندہ بھارتی فلم میں کام کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، لوگ باہر جا کر کام کیوں کرتے ہیں؟ جب اپنے ملک میں اچھا
کام نہ ہو رہا ہو۔ رئیس تو ایک ایسی فلم تھی جس کے لئے میں انکار نہیں کر سکتی تھی- اگر انسان کو اپنی زندگی میں پسندیدہ شخصیت سے ملنے کا موقع مل جاتا ہے، اس کے دلی تاثرات کیسے ہو سکتے ہیں۔ حقیقت تو یہ ہے کہ بہت پیار ملا۔ شاہ رخ خان میرے پسندیدہ فنکار ہیں۔ ان سے پہلی ملاقات کبھی نہیں بھول پائوں گی۔ ہمارا اپنا رہن سہن کا انداز ہے۔ ابھی میں شاہ رخ سے ملی نہیں تھی۔ سوچ و بچار میں تھی سلام کروں یا ہیلو لیکن شاہ رخ نے خود پاس آ کر زور سے کہا ’ اسلام علیکم‘ تب احساس ہوا کہ سلام میں پہل مجھے کرنی چاہیے تھی۔