اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) آسکر ایوارڈ یافتہ فلم ڈائریکٹر شرمین عبید چنائے نے غریب کا گھر جلا کر اپنا دیا جلا لیا، فلم سیونگ فیس کی مرکزی کردار رخسانہ بی بی کو دھوکہ دینے کا سکینڈل سامنے آگیا، فلم کی وجہ سے رخسانہ بے گھر اور شرمین عبید چنائے شہرت کی بلندیوں تک پہنچ گئی۔ تفصیلات کے مطابق فلم سیونگ فیس کی مرکزی اداکاری رخسانہ بی بی نے بتایاکہ 2009-10ء
میں اے ایس ایف اسلام آباد میں تیزاب گردی اور چہرہ جلائے جانے کے باعث زیرعلاج تھی اسی دوران وہاں ڈائریکٹر شرمین عبید چنائے آئیں اور مجھ پر فلم بنانےکا کہا،انہوں نے کئی روز اسلام آباد میں شوٹنگ کی پھر میرے آبائی گھر بیٹ میر ہزار خان مظفر گڑھ میں بھی لے جایا گیااور صبح سے شام تک شرمین عبید چنائے مجھ پر فلم بناتی رہیں ،انہوں نے مجھ سے وعدہ کیا کہ میں آپ کی سرجری کروانے کے ساتھ ساتھ آپ کوملتان میں پانچ مرلے کا مکان بھی لے کر دوں گی علاوہ ازیں 30لاکھ کےقریب رقم بھی دوں گی۔انہوں نے بتایا کہ میں اپنے گھر والوں کے ڈر سے فلم میں کام کرنے سے انکاری تھی۔ لیکن اتنی بڑی آفرز کے باعث نہ چاہتے ہوئے بھی سہانے مستقبل اور بچوں کی خاطر فلم میں کام کرنے پر راضی ہوگئی اور دل جمعی اور لگن سے کام کیا، اس فلم میں میرے ساتھ ایک اور تیزاب متاثرہ ذکیہ بھی تھی جس کاتعلق لیہ سے تھا۔ شرمین فلم بنا کر چلی گئی ہم مسلسل اس کےساتھ رابطے میں رہے۔اس نے وعدہ پہ وعدہ کیے رکھا 2012ءمیں فلم سیونگ فیس نے آسکر ایوارڈجیت لیا اور پوری دنیا میں ہماری فلم پھیل گئی یہ ایوارڈ شرمین نے تقریب میں اعلان کرکے میرے اور ذکیہ کے نام کیا۔ جس سے مجھے اور میرے بچوں کو خوشی ہوئی مگرمیرے گھر والے مجھ سے ناراض ہونے لگے کہ تم تو فلم میں آگئی ہو،یوں میرا سسرال
اور میرا میکہ دونوں مجھ سے ناراض ہوکر الگ ہوگئے،میں نے بار بار شرمین سے کہا کہ مجھے ملتان میں گھر لے کر دیں اور میری سرجری بھی کروائیں ،ایک مرتبہ انہوں نے ہمیں گھر دیکھنے کے لیے ملتان بھی بھیجا لیکن بعد میں اس کی نیت خراب ہوگئی۔اس نے ہمارا فون تک سننا بھی بند کر دیا۔ شرمین کے رویے کیخلاف میڈیا پر بھی گئی مگر میرا مقدمہ اچھی طرح
لوگوں کے سامنے پیش نہ کیا گیا۔عدالت کا دروازہ بھی کھٹکایا مگر وہاں بھی کوئی شنوائی نہ ہو سکی۔ رخسانہ بی بی کا کہنا ہے کہ اس کے تمام رشتہ دار بھی اسےچھوڑ چکے ہیں،بچوں کی خاطر خود پر ظلم کرنے والے خاوند ،نند اور ساس سے صلح کر لی تھی مگر فلم میں کام کرنے کی وجہ سے ضد میں آکر میرے خاوند نے دوسری شادی کر لی۔