کراچی(این این آئی) پاکستانی سینما کی تاریخ کی کامیاب ترین فلم ’’مولاجٹ‘‘کے پروڈیوسر سرور بھٹی اور باہوفلمز کارپوریشن نے ’’مولاجٹ2‘‘ کے پروڈیوسرز اور فلم میں شامل اداکاروں کو قانونی نوٹس بھیج دیا۔1979 میں ریلیز ہونے والی فلم
’’مولاجٹ ‘‘کا شمار پاکستانی سینما کی چند یاد گار فلموں میں ہوتا ہے۔ ’’مولا جٹ‘‘ میں اداکار سلطان راہی، مصفطیٰ قریشی اور آسیہ نے مرکزی کردار ادا کیا تھا ۔ مصطفیٰ قریشی نے فلم میں منفی کردار نبھایا تھا تاہم اس کردار میں بھی لوگوں نے انہیں اتنا زیادہ پسند کیا کہ یہی کردار ان کی شخصیت کی پہچان بن گیا اور تاریخ میں پہلی بار کوئی منفی کردار اتنا زیادہ مقبول ہوا۔ جبکہ سلطان راہی کو اس فلم نے شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔فلم کی غیر معمولی کامیابی کو دیکھتے ہوئے ہدایت کار بلال لاشاری نے ’’مولاجٹ 2‘‘ بنانے کا فیصلہ کیا اور پاکستان شوبز انڈسٹری کے صف اول کے اداکاروں فواد خان، ماہرہ خان، حمزہ علی عباسی اور حمائمہ ملک کو فلم میں کاسٹ کیا۔ جب سے فلم ’’مولا جٹ 2 ‘‘ بنانے جانے کا اعلان ہوا ہے شائقین فلم کابے صبری سے انتظار کررہے ہیں کیونکہ فلم میں اپنے پسندیدہ اداکاروں کی جگہ موجودہ دور کے اداکاروں کو دیکھنا ایک خوشگوار تجربہ ہوگا، تاہم ’’مولاجٹ2‘‘ابتدا ہی
سے مشکلات کا شکار ہے۔’’مولاجٹ‘‘ کے پروڈیوسر نے’’مولاجٹ 2 ‘‘کے پروڈیوسرزکو بغیر ان کی رضامندی لیے فلم دوبارہ بنانے کے لیے نوٹس(وارننگ لیٹر) جاری کیا ہے۔ یہ لیٹر باہو فلمزکارپوریشن اور سرور بھٹی کی جانب سے ہدایت کار بلال لاشاری سمیت فلم کی پوری کاسٹ کو بھیجا گیا ہے جن میں فواد خان، ماہرہ خان، حمزہ علی عباسی اور حمائمہ ملک بھی شامل ہیں۔نوٹس میں باہو فلمز کارپوریشن اورسرور بھٹی نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ہم ’’مولاجٹ2‘‘ کے ہدایت کارو پروڈیوسرز کو انتباہ کرنا چاہتے ہیں کہ فلم کی کاپی رائٹ ایکٹ کی خلاف ورزی نہ کی جائے، اس کے علاوہ انہوں نے پروڈیوسرزسے کہا کہ وہ ’’مولاجٹ ‘‘کے کہانی نگار ناصر ادیب سے فلم کے حقو ق خریدیں۔سرور بھٹی نے فلم کے ہدایت کار وپرودیوسرز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی شہرت بہت اچھی ہے اور شوبز میں آپ کو بہت عزت دی جاتی ہے لہٰذا فلم کی غیرقانونی
پروڈکشن میں شامل ہونے سے آپ کی شہرت خراب ہوسکتی ہے۔ قانونی طور پر فلم ’’مولاجٹ ‘‘کے حقوق ہمارے پاس ہیں، ہم نے بلال لاشاری کے والد کو پہلے ہی اس معاملے سے آگاہ کردیا تھا، اگر انہوں نیایسا نہیں کیا تو ہم آپ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں گے۔