لاہور (این این آئی) ٹی وی اور تھیٹر کی نامور اداکارہ زارا اکبر نے کہا ہے کہ میں نے اپنے شوہر فوزی علی کاظمی سے اپنا اور اپنے اکلوتے بیٹے کا حق لینے کیلئے عدالت کا رخ کیا ہے ،میر ا کسی بھی مخالف سیاسی جماعت یا کسی بھی سیاسی شخصیت کو بدنام کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ،کچھ لوگ میرے
اس کیس کو سیاسی بنانے کی ناکام کوشش کررہے ہیں ،میں اپنے خدا کو حاضر ناظر جان کر حلف دیتی ہوں کہ یہ میرا ذاتی معاملہ ہے اور اس کا میری جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے ،اس حوالے سے بے بنیاد خبریں پھیلانے والوں کو یہ سوچنا ہوگا کہ میں بھی کسی کی بہن اور بیٹی ہوں اور یہ واقعہ کسی کے ساتھ بھی رونما ہوسکتا ہے ۔ ’’این این آئی ‘‘سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اداکارہ نے کہا کہ شادی کرنا کوئی جرم نہیں بیس سال سے میں اپنے شوہر سے یہ تواقع کررہی تھی کہ وہ اپنے بیٹے کے سر پر ہاتھ رکھے گا مگر اس شخص نے بھی پلٹ کر ہماری خبر نہیں لی ،میں مزید نا امیدی کی زندگی گزارنا نہیں چاہتی میرا کیس عدالت میں دائر ہوچکا ہے اور میں اس حوالے سے پر امید ہوں کہ معزز عدالت میں مجھے اور میرے بیٹے کو انصاف فراہم کرے گی۔ ایک سوال کے جواب میں زارا اکبر نے کہا کہ میں نے اپنا نکاح نامہ عدالت میں پیش کردیا ہے یہ نکاح نامہ میری اور میرے بیٹے
کی سچائی کا بہت بڑا ثبوت ہے ،شوہر کی جانب سے میری زندگی کو خطر ہ ہے اور میرے خاندان کو دھمکیاں موصول ہورہی ہیں کہ کے خاموش ہو جائو اور کیس واپس لے لو ورنہ تمہار انجام اچھا نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ مجھے یا میرے خاندان کو کچھ ہوا تو ساری ذمہ داری فوزی علی کاظمی پر عائد
ہوگی ۔ اداکارہ کے وکیل شیر باز علی ایڈووکیٹ نے کیس کے حوالے سے بتا یا کہ دوران شادی جب کوئی بچہ پیدا ہوتا ہے تو وہ اسی کا تصور کیا جاتا اور ایسے بچے کا ڈی این بھی ضرور ی نہیں ہوتا عدالت اس بارے پہلے ہی فیصلہ دے چکی ہے کہ دوران شادی پیدا ہونے والے بچے کا خرچہ باپ ادا کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نکاح نامہ پاکستان میں ضروری نہیں نکاح نامہ کے بغیر بھی شادی رجسٹرڈ ہوتی ہے ۔زارااکبر کی شادی رجسٹرڈ ہے کیونکہ فوزی علی کاظمی نے اسلام آباد میںجو کیس تھا اس میں نکاح نامہ عدالت میں پیش کیا تھا اور بیان بھی دیا تھا وہ کاپی جلد حاصل کر کے میڈیا کو فراہم کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق بچہ بالغ ہو یا نا بالغ باپ کا فرض بنتا ہے کہ وہ بچے کی تعلیم کے اخراجات اور اپنی جائیداد میں بھی حصہ دے کیونکہ باپ ولی ہوتا ہے اور ویسے بھی فوزی علی کاظمی نے زارااکبر کو طلاق نہیں دی اور اس کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اسے اوراس کے بیٹے کو ماہانہ اخراجات فراہم کرے اور بیٹے کو اپنی جائیداد میں حصہ دار بنائے ۔