پیر‬‮ ، 18 اگست‬‮ 2025 

بیٹے کا نام ’’تیمور‘‘ کیوں رکھا؟ کرینہ کپور اور سیف علی خان نے خاموشی توڑ دی

datetime 18  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ممبئی(آن لائن)بالی ووڈ اسٹار سیف علی خان نے خاموشی توڑ ہی دی اور اپنے بیٹے کا نام تیمور رکھنے کی وجہ بتا دی۔20دسمبر 2016 کو کرینہ کپور خان نے بیٹے کو جنم دیا۔بڑے نواب کے ننھے نواب کا نام تیمور علی خان رکھا گیا۔ بعض دل جلے بھارتیوں کو مسلمان حکمران کے نام پر رکھا نام پسند نہ آیا توسوشل میڈیا پرطوفان کھڑا ہو گیا۔

لوگوں نے دل کی بھڑاس نکالی لیکن بچے کے والدین کچھ نہ بولے۔اب تقریباً ایک ماہ بعد سیف علی خان نے اس بات کی وضاحت کر دی کہ انہوں نے اور کرینہ نے اپنے بیٹے کا نام تیمور کیوں رکھا؟سیف کا کہنا ہے کہ انہیں اور کرینہ کو یہ نام اور اس کے معنی بہت پسند آئے،تیمور فارسی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب ہے لوہا۔
بھارتی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے سیف نے کہا کہ لوگ بھارت کے دائیں بازو اور فاشسٹ ہونے کی باتیں کر رہے ہیں۔ہم سب کو یہ خوف ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ اگر آپ تیمور کے نام پر غیر ضروری ڈرامہ کریں گے تو کئی آوازیں اٹھیں گی۔انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں مجھے زیادہ کہنے کی ضرورت نہیں کیوں کہ کئی لوگ اس متعلق سمجھ داری اور آزادانہ طور پر بات کر چکے ہیں۔کئی لوگوں نے میرے فیصلے کی حمایت کی اور مجھے یہ احساس دلایا کہ میں اپنی جگہ بالکل ٹھیک ہوں۔سیف کہتے ہیں وہ اس نام کے ترک حکمران تیمور کے پس منظر سے بھی واقف ہیں،تو اب کیا انہیں اپنے بیٹے سے متعلق فلموں کی طرح انتباہ جاری کرنا چاہئے کہ کسی بھی زندہ یا مردہ شخص سے کسی بھی طرح کی مشابہت محض اتفاقیہ ہے۔

موضوعات:



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…