لاہور(آن لائن ) اداکارہ قسمت بیگ کے قتل کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے کیونکہ ابتدائی تفتیش میں نیا پہلو سامنے آگیا ہے۔تفصیلات کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اداکارہ قسمت بیگ کو قتل کرنے والے افراد ایک گروہ کی صورت میں کام کرتے ہیں، جو مختلف اداکاروں سے پیسے وصول کرتا ہے۔ اس گروہ کے لاہور میں موجود 2 پرڈیوسرز کے ساتھ بھی روابط کا انکشاف ہوا ہے، پرڈیوسرز حضرات اس گروہ کے ذریعے مختلف اداکاروں کو دباؤمیں لا کر اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق گوجرانوالہ، فیصل آباد اور سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے افراد قسمت بیگ کے قتل میں ملوث ہو سکتے ہیں، ابتدائی تحقیق کے دوران ابھی تک رانا تجمل ( سابق شوہر) ، رانا فہیم کے علاوہ شاہد جنجوعہ کا نام سامنے آرہا ہے۔ مزید برآں لاہور سے باہر کے نمبر والی نیلے رنگ کی گاڑی میں حملہ اور پہلے سے موجود تھے، حملہ آوروں کو ہربنس پورا تھانے میں موجود رہنے والا افسر حملے سے کچھ دیر پہلے مل کر گیا تھا۔ اخبار کے مطابق قسمت بیگ پر حملے کا مقصد اسے معذور کرنا تھا تا کہ وہ دوبارہ ڈانس نہ کر سکے۔
دوسری جانب لاہور پولیس کے چار ایس ایچ اوز کو بھی شامل تفتیش کر لیا گیا ہے جن میں سے ایک متعلق دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس نے قسمت بیگ سے خفیہ شادی کر رکھی تھی، ابتدائی تفتیش میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اسٹیج کے چند اداکاروں، جرائم پیشہ افراد اور کچھ ایس ایچ اوز کا آپس میں گٹھ جوڑ ہے جس کی وجہ سے مجرم بچ جاتے ہیں۔