پیر‬‮ ، 18 اگست‬‮ 2025 

امجد صابری شہید کے بچوں نے حیران کردیا

datetime 26  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) برصغیر پاک و ہند کے ممتاز صوفی بزرگ سید عبداللہ شاہ غازی کے 1286 عرس کی آکری توریب میں امجد صابری شہید کے بچوں نے زندگی کی پہلی پرفارمنس میں سماع باندھ دیا انہوں نے اپنے والد کے پڑھے ہوہے کلام پیش کر کے ماحول کو رقت انگیز بنا دیا اس موقع پر ہزاروں سامعین نے امجد صابری کو اشکوں کا نذرانہ پیش کیا عرس کی آخری محفل میں اپنی زندگی کی پہلی پرفارمنس کیلئے مجدد امجد صابری اپنے دو ننھے بھائیوں تایا طلحہ فرید صابری کے ہمراہ درگا ہ عبداللہ شاہ غازی پہنچے جہاں ان کا والہانہ استقبال کیا گیا امجد صابری کے اہل خانہ پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں مجدد امجد کو پھولوں کے درجنوں ہا ر پہنائے گئے ہزاروں زائرین انکی ایک جھلک دیکھنے کا بے تاب تھے محکمہ اوقاف کی جانب سے انہیں چادر پیش کی گئی مجدد امجد نے آتے ہی اپنے والد کا پڑھا ہوا آخری کلام (اے سبز گنبد والے )پڑھا تو ہر آنکھ پر نم ہو گئے بعد ازاں بچوں نے اپنے تایا ور چچا کے ہمراہ بارگاہ رسالت اور بارگاہ عبداللہ شاہ غازی میں نذرانہ عقیدت ہیش کیا اس موقع پر زائرین سے خطاب کرتے ہوئے امجد صابری کے صاحبزادے مجدد امجد نے کہا کہ درگا ہ عبداللہ شاہ غازی سے وابستگی انہیں وراثت میں ملے ہیں میرے دادا غلام فرید صابری اور والد امجد صابری کا شمار غلامان غازی میں ہو تا ہے میں بھی ان کے مشن کو جاری رکھوں گا انہوں نے کہا کہ اولیاء کرام سے عقیدت اور ان کے مشن کا فروغ ہمارے خاندان کا نصب العین ہے میں اس روایت کو برقرار رکھوں گا ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…