ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

فلمی دنیا میں شہرت دوام پانے والے ستاروں کا آغاز کیا تھا ؟ جان کر دنگ رہ جائیں گے

datetime 20  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلا م آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)آج آپ جو بھی ہیں ، ضروری نہیں کہ کل بھی وہی ہوں۔ کہانی بدلتی رہتی ہے اور اسی کیساتھ ساتھ اداکاروں کی اداکاری بھی ۔بات اگر کریں فلمی دنیا کے معروف ترین ستاروں کی تو وہ بھی کبھی ہمیشہ شہرت کی بلندیوں پر نہیں چھائے رہے ۔کوئی ان میں سے چوکیدار تھا تو کوئی کاشتکار ۔ کسی نے مارشل آرٹس سکھاتے سکھاتے فلمی دنیا کی طرف چھلانگ لگائی تو کوئی سی ایس ایس کرنے کے بعد یہاںپہنچا ۔ بحرحال جو جہاں سے بھی آیا اس نے اس دنیا میں محنت کی اور شہپرت کی بلندیوں کو چھو لیا ۔ان میں سے کچھ کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائیں گے

ہیریسن فورڈ
ہیریسین فورڈ ہولی وڈ کے چند بڑے اسٹارز میں سے ایک ہیں جن کے کریڈٹ پر اسٹار وارز سیریز، انڈیانا جونز سیریز اور دیگر لاتعداد سپرہٹ فلمیں ہیں، مگر کیا آپ کو معلوم ہیں کہ اداکار بننے سے پہلے وہ ایک کارپینٹر تھے اور مشہور پروڈیوسر جارج لوکاس نے انہیں الماریاں بنانے کے لیے کہا تھا اور اس طرح دونوں کا ساتھ ہوا اور ہیریسین فورڈ بتدریج فلم اسٹار بن کر شہرت حاصل کرنے لگے۔

ول اسمتھ
ول اسمتھ کے نام سے فلم بینی کا کونسا شوقین واقف نہیں ہوگا جو کہ ایک ابھرتے ہوئے گلوکار تھے، تاہم اداکاری کا خیال ان کے ذہن میں کبھی نہیں آیا تھا، ایک دن وہ کسی ایونٹ کے لیے جاتے ہوئے راستہ بھٹک گئے اور پارکنگ لاٹ میں ایک شخص کو روک کر پتہ پوچھا، وہ شخص فلم اسٹوڈیو وارنر برادرز کا نائب صدر تھا اور اس نے ول اسمتھ کو ٹی وی شو دی فریش پرنس آف بیل ائیر کے مرکزی کردار کے لیے بہترین پاکر رول کی پیشکش کردی۔

جیسن اسٹیٹھم
ایکشن فلموں کے شوقین اس چہرے سے بخوبی واقف ہیں مگر یہ پہلے لندن کی گلیوں میں مصنوعی زیورات اور پرفیوم وغیرہ فروخت کرتے تھے، جہاں انہیں ایک ایجنٹ نے ایک شاپنگ سینٹر کے باہر دیکھا اور ایک اشتہاری مہم میں ماڈل کی حیثیت سے کام کرنے کی پیشکش کی، جہاں سے ان کے لیے ہالی وڈ کا راستہ کھل گیا۔

نتالی پورٹ مین
بلیک سوان اور کئی بہترین فلموں میں مرکزی کردار ادا کرنے والی نتالی پورٹ مین 11 سال کی عمر میں ایک ڈانس کلاس جاکر رقص سیکھتی تھیں، اسی طرح کی ایک کلاس کے بعد وہ ایک پیزا ریسٹورنٹ گئیں جہاں ایک ایجنٹ نے انہیں دیکھا اور انہیں ماڈلنگ کے شعبے میں آنے کی دعوت دی، جہاں سے وہ اداکاری کے شعبے میں چلی گئیں۔

کلائنٹ ایسٹ وڈ
کلائنٹ ایسٹ وڈ کو ہالی وڈ کا لیجنڈ اداکار مانا جاتا ہے، مگر اداکاری کے شعبے میں ان کی آمد انتہائی حیران کن طور پر ہوئی، نوجوانی میں وہ پڑھائی کے ساتھ چھوٹے موٹے کام اور پھر فوج کا حصہ بن گئے جس دوران اکتوبر 1951 میں ایک فضائی حادثے کے دوران وہ کرشماتی طور پر زندہ بچ گئے تاہم شدیدزخمی ضرور ہوگئے، اس حادثے کے بعد انہیں ایک ٹی وی شو میں مدعو کیا گیا اور وہاں سے انہیں فلموں کی پیشکش ہونا شروع ہوگئی۔

اسٹیون سیگال
ہالی وڈ کے یہ ایکشن اسٹار مارشل آرٹ کے ایک شعبے aikido کے ماسٹر تھے، اس سے یہ مارشل آرٹ سیکھنے والا ایک طالبعلم بعد ازاں ایک فلم ایجنٹ بن گیا اور اس نے اپنے استاد کو اداکاری کے کیرئیر کے آغاز کا مشورہ دیا، جو انہوں نے قبول کرلیا اور اس طرح وہ اسٹار بن گئے۔

کرس پرٹ
گارڈین آف دی گلیکسی اور جراسک ورلڈ جیسی فلموں سے سپراسٹار بن جانے والے کرس پرٹ درحقیقت اداکار بننے کا خواب نہیں دیکھتے تھے اور ان کی دلچسپی ریسلنگ میں زیادہ تھی، اس میں ناکامی کے بعد وہ ایک ریسٹورنٹ میں ویٹر کی حیثیت سے کام کرنے لگے جہاں ان کی ملاقات ایک فلم ایجنٹ سے ہوئی اور اس طرح وہ ہولی وڈ کا حصہ بن گئے۔

ایوا مینڈس
ایوا مینڈس کی ہولی وڈ میں انٹری کا قصہ بھی کافی دلچسپ ہے، وہ درحقیقت اپنے پڑوسی فوٹوگرافر کی ایک پورٹ فولیو کی تیاری میں مدد دینا چاہتی تھیں، جس میں ان کی تصاویر کا نوٹس ایک ماڈلنگ ایجنسی نے لیا اور وہاں سے ان کے لیے اداکاری کے راستے کھل گئے۔

نواز الدین صدیقی
نواز الدین صدیقی اتر پردیش کے ایک کاشتکار خاندان میں پیدا ہوئے اور ان کے 8 بہن بھائی تھے، وہ ایک کیمسٹ کے طور پر کام کرکے روزی روٹی کماتے تھے اور وہاں سے دہلی منتقل ہوگئے، جہاں ڈیڑھ برس تک ایک چوکیدار کے طور پر کام کرنے کے بعد ان کے اندر تھیٹر میں دلچسپی پیدا ہوئی، اس طرح وہ نیشنل اسکول آف ڈراما کا حصہ بنے اور پھر آگے بڑھتے چلے گئے۔

بومن ایرانی
بومن ایرانی ایک رائٹر اور ممبئی کے تاج محل پیلس ہوٹل میں روم سروس انٹینڈنٹ تھے، اسی طرح اپنی ماں کو ایک بیکری چلانے میں بھی مدد دیتے تھے، جہاں سے انہوں نے تھیٹر میں شمولیت اختیار کی اور پھر انہیں منا بھائی ایم بی بی ایس میں کام کرنے کا موقع ملا۔

اکشے کمار
اکشے کمار بینکاک میں تائیکوانڈو کی تربیت لینے گئے تھے جہاں وہ باورچی اور ویٹر کی حیثیت سے کام بھی کرتے رہے، انڈیا واپسی پر انہوں نے مارشل آرٹس سیکھانے کا کام شروع کیا، جہاں ان کے ایک طالبعلم نے ماڈلنگ کانٹریکٹ دلوانے میں ان کی مدد کی جس کے بعد وہ آگے بڑھتے چلے گئے۔

رجنی کانت
رجنی کانت کو جنوبی انڈیا کی فلمی صنعت کا سب سے بڑا اداکار مانا جاتا ہے مگر بڑی اسکرین پر آمد سے قبل وہ بنگلور ٹرانسپورٹ سروس کے لیے بس کنڈکٹر کی حیثیت سے کام کرتے تھے، وہاں انہیں اسٹیج ڈراموں میں کام کرنے کی پیشکش ملی اور اس طرح ان کے لیے فلموں کا راستہ کھل گیا۔

دلیپ کمار
دلیپ کمار کے والد پھلوں کے تاجر تھے اور ان کی ملکیت میں باغات بھی تھے، 1940 کی دہائی میں دلیپ کمار (اصل نام یوسف خان) نے کنٹین کا کام شروع کیا اور پونے میں خشک میوہ جات کی سپلائی کرنے لگے جہاں اس وہ فلم پروڈیوسر کی نظر میں آئے۔

ارشد وارثی
ارشد وارثی درحقیقت گھر گھر جاکر میک اپ کا سامان فروخت کرنے والے سیلز مین تھے، جس میں ناکامی کے بعد وہ ایک فوٹو لیب میں کام کرنے لگے، چونکہ انہیں ڈانس میں دلچسپی تھی تو انہیں ممبئی کے ایک ڈانس گروپ میں شمولیت کی پیشکش ہوئی، اس طرح انہوں نے ڈانسنگ اور کوریو گرافنگ کے کیرئیر کا آغاز کیا اور اس طرح انہیں بولی وڈ میں کام کرنے کا موقع ملا۔

جانی واکر
جانی واکر بالی وڈ کی پرانی فلموں کے مشہور کامیڈین ہیں جو شرابی کے کردار کی وجہ سے شہرت حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے، مگر اس سے پہلے وہ ایک بس کنڈکٹر تھے اور مسافروں کو اپنی مزاح کی صلاحیت سے محظوظ کیا کرتے تھے۔

حمزہ علی عباسی
حمزہ علی عباسی تیزی سے پاکستان میں ٹی وی اور فلموں میں عروج کی جانب گامزن ہیں مگر آپ کو معلوم ہے کہ اداکاری سے قبل وہ سرکاری ملازمت کرتے رہے ہیں؟ جی ہاں اس بات کا انکشاف انہوں نے ایک پاکستانی روزنامے سے انٹرویو کے دوران کیا، جس میں ان کا کہنا تھا کہ وہ سول سروس آفیسر کی حیثیت سے کام کرتے رہے، سی ایس ایس کیا اور پولیس گروپ میں کام کیا مگر پھر اداکاری کے شوق کے لیے ملازمت سے استعفی دے دیا۔

فواد خان
فواد خان پاکستان میں ٹیلیویژن میں کامیابی کے بعد اب بالی وڈ میں اپنا نام بنا رہے ہیں مگر اداکاری سے قبل وہ ایک میوزک بینڈ ای پی کا حصہ تھے، 2007 میں انہوں نے موسیقی کو چھوڑ کر فلم خدا کے لیے میں کام کیا اور بعد ازاں ڈرامہ ہمسفر کا حصہ بن گئے۔

راحت کاظمی
مشہور اداکار راحت کاظمی بھی سرکاری ملازمت کرتے رہے، وہ سی ایس پی آفیسر تھے جو 1968 میں سول سروس کا حصہ بنے اور 1976 میں اس سے مستعفی ہوکر اداکاری کو بطور کیرئیر شروع کیا :-

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…