اتوار‬‮ ، 26 جنوری‬‮ 2025 

شاہ رخ خان پر چوری کا الزام ،جان کر آپ بھی حیران رہ جائیں گے

datetime 11  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ممبئی (نیوزڈیسک)شا ہ رخ خان کی فلم ”فین“ 15 اپریل کو ریلیز کی جانی ہے شاہ رخ کی اس فلم کی کہانی چوری کرنے کا الزام عائد کر دیاگیا ہے جبکہ شارخ خان نے اپنی فلم ’فین‘ کی کہانی پر چوری کے الزام کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ فلم ایک عام کہانی پر مبنی ہے۔شاہ رخ نے کا کہنا ہے کہ فلم کی کہانی ایک عام سوچ کی عکاسی کر تی ہے، یہ ایک اداکار اور اس کے فین کی کہانی ہے، اس کے بہت سے پہلو ہو سکتے ہیں۔ یہ ممکن ہے کہ کوئی پہلو کسی کی کہانی سے ملتا ہو۔اس ساری بحث کے دوران کچھ ڈائریکٹر اور سکرپٹ رائٹر فلم میں اپنے کریڈٹ اور معاوضے کی مانگ کو لے کر ہائی کورٹ پہنچ گئے ہیں۔ 2014 میں ریلیز ہونے والی ایک فلم کے ڈائریکٹر مہیش ویجناتھ ڈویجوڑے کا الزام ہے کہ ’فین ‘ کی کہانی ان کی لکھی کہانی’ ’اداکار“ کی کاپی ہے۔مہیش کا دعوی ہے کہ ’اداکار‘ کی کہانی انھوں نے 1994 میں لکھی تھی اور 1997 میں رجسٹر کروائی تھی۔مہیش کے بقول ’میں نے شاہ رخ کو ذہن میں رکھ کر یہ کہانی لکھی تھی، 1997 میں ’دل تو پاگل ہے‘ کی شوٹنگ کے وقت میں نے یہ کہانی یش چوپڑا کو سنائی تھی اور انھوں نے کہانی کو سن کر میری حوصلہ افزائی کی تھی۔وہ کہتے ہیں کہ1998 میں نے شاہ رخ کو بھی یہ کہانی سنائی تھی اور انھیں بھی یہ پسند آئی تھی۔ اس کے بعد یش راج فلمز کے چکر کاٹتا رہا تاکہ فلم بن جائے۔مہیش نے بتایا کہ پیر کو ممبئی ہائی کورٹ میں اس کی سماعت ہے اور اگر ان کے حق میں فیصلہ نہ آیا تو وہ سپریم کورٹ تک جا سکتے ہیں۔مہیش نے کہا کہ سال 2005 میں یش چوپڑا کے ساتھ دو گھنٹے کی میٹنگ کے آڈیو ویڈیو ریکارڈ بھی ان کے پاس ہیں۔فلم ’فین‘ کے ڈائریکٹر منیش پر بھی مہیش نے الزام لگایا کہ انھوں نے سال 2006 میں یہ کہانی منیش کو سنائی تھی۔فلم کی پروموشن میں مصروف شاہ رخ خان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ’ مجھے اس کیس کے بارے میں ابھی کوئی معلومات نہیں ہیں، کاپی کرنے کا الزام بے بنیاد ہے۔شاہ رخ نے بتایا کہ ان کی فلم ’راون‘ پر بھی ایسے الزام لگے تھے۔شاہ رخ یہ بھی کہتے ہیں کہ فلم بن گئی ہے اور چوری کا الزام لگانے والوں کی فلموں کا اب تک کوئی وجود بھی نہیں ہے۔مہیش کے علاوہ موہن کمار نامی سکرپٹ رائٹر نے بھی سکرپٹ چوری کا الزام لگایا ہے۔ موہن کا دعوی ہے کہ انھوں نے 2009 میں یہ کہانی لکھی تھی اور فلم رائٹرز ایسوسی ایشن میں رجسٹر بھی کرائی تھی۔موہن کا دعوی ہے کہ ان کی کہانی پر ’ڈمی‘ نام کی فلم بھی بن چکی ہے۔ موہن نے سماجی رابطوں کی سائٹ فیس بک پر ایک پیغام میں اپنا کیس ہائی کورٹ لے جانے کی بات بھی کی ہے۔



کالم



دوسرے درویش کا قصہ


دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…