پیر‬‮ ، 28 جولائی‬‮ 2025 

فیشن خاص طبقے تک محدود جب کہ اداکاری سب کیلئے ہوتی ہے، صائمہ اظہر

datetime 9  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک) معروف ماڈل صائمہ اظہر نے کہا ہے کہ فیشن شو کے ریمپ پرکیٹ واک کرتے کرتے کب ایکٹنگ کے میدان میں اننگز کھیلنے کا موقع ملا، پتہ ہی نہ چلا۔ کیونکہ فیشن شومیں کیٹ واک کرنے والی ماڈلز کی اکثریت مجھ سے سینئرہے لیکن انھیں اس مشکل کام کے لیے منتخب نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے میں خود پربھاری ذمے داری سمجھتی ہوں۔ خاص طورپربڑی اسکرین کے لیے کام کرنا میرے نزدیک کسی بڑے اعزاز سے کم نہیں ہے۔ان خیالات کااظہارصائمہ اظہرنے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ ماڈلنگ اورایکٹنگ فنون لطیفہ کے شعبے ہی ہیں لیکن دونوں کا انداز بالکل الگ ہے۔ فیشن کا شعبہ ایک خاص طبقے تک محدود ہے جبکہ ایکٹنگ کا شعبہ زندگی کے تمام شعبوں سے وابستہ لوگوں کے لیے ہوتا ہے۔ خاص طورپرفلم فنون لطیفہ کا سب سے مقبول میڈیم ہے اوراس سے وابستہ ہونا ہرکسی کی خواہش ہوتی ہے ، مگرانہی لوگوںکو کام کا چانس ملتا ہے جو ایکٹنگ کی صلاحیتوں سے مالا مال ہوں۔خصوصاً فلم میں توایکٹنگ کے علاوہ رقص اور دیگر تکنیک پر مہارت ہونا بھی بہت ضروری ہوتا ہے۔ میں نے کبھی نہیں سوچ رکھا تھا کہ اس طرح سے ایک دن مجھے فلم انڈسٹری کا حصہ بننے کا موقع مل جائے گا۔ لیکن جونہی مجھے فلم میں مرکزی کردار میں سائن کیا گیا تومیں نے اس کے لیے خوب محنت شروع کردی۔ ایک طرف رقص کی تربیت تودوسری جانب فٹنس کے لیے ورزش اورکھانے پینے کا پرہیزبھی جاری ہے۔ اس کی بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ ایک ہیرو اور ہیروئن کوپسند کرنے والے اوران کے اندازکواپنانے والوں کی بڑی تعداد ہوتی ہے۔اس لیے یہ ہماری اولین ترجیحات میں سے ایک ہوتا ہے کہ ہم اپنے ملبوسات، ہیئر اسٹائل، جوتے اورجیولری کواس انداز سے استعمال میں لائیں جس کوہمارے چاہنے والے بھی اپنائیں۔ ویسے بھی ایک فنکارہزاروں، لاکھوں کا ا?ئیڈیل ہوتا ہے ، اس لیے میں ان باتوں کا خوب خیال رکھتی ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں صائمہ اظہر نے کہا کہ ایکٹنگ کے شعبے سے وابستگی کے بعد بہت سے نئے پروجیکٹس ملے ہیں۔ان میں سے کچھ ٹی وی اورکچھ سلوراسکرین کے ہیں لیکن میں اپنے فیصلے بہت سوچ سمجھ کرتی ہوں اوراسی لیے تاحال کوئی نیا پروجیکٹ سائن نہیں کیا۔ جہاں تک بات بالی ووڈ میں کام کرنے کی ہے تواچھا اورمنفرد کام جہاں سے بھی ا?فرہوگا، میں اس میں اپنی صلاحیتوں کے جوہرضروردکھاو¿ں گی۔



کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…