اسلام آباد (این این آئی)پاکستان نے ففتھ جنریشن لڑاکا طیاروں کی تیاری کے میدان میں قدم رکھ دیا، ترکی کے ساتھ مل کر اسٹیلتھ فائٹر طیارے، تیار کیے جائیں گے۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے فضائی دفاع میں نئے دور کا آغاز ہوگیا، پاکستان ترک ایرو اسپیس انڈسٹری کے ٹی ایف ایکس طیارے کے پروگرام کا حصہ بن گیا۔
پاکستان ترکی کے ساتھ مل کر جدید ٹوئن انجن ففتھ جنریشن طیارے تیار کرے گا۔ ترک ایرو اسپیس انڈسٹری نے سنہ 2010 میں ففتھ جنریشن طیارے کی تیاری کے پروگرام کا آغاز کیا تھا۔ترکی کے ٹی ایف ایکس طیارے نے رواں برس اپنی پہلی ٹیکسی کی تھی، طیارے کی پہلی باضابطہ پرواز رواں برس کے آخر میں متوقع ہے۔ پاک فضائیہ میں پہلا ففتھ جنریشن طیارہ 2023ء میں شامل کیا جائے گا۔
طیارے کی کومبیٹ رینج 1100 کلومیٹر ہوگی۔ذرائع نے بتایا کہ ٹی ایف ایکس اسٹیلتھ طیارے میں امریکی ساختہ جنرل الیکٹرک ایف ون 10 انجن استعمال ہوگا، امریکا کے اعتراض کی صورت میں پاکستان کے پاس برطانوی ساختہ رولزرائس انجن کا آپشن بھی ہے۔ذرائع کے مطابق ترک کمپنی برطانیہ کی رولزرائس کمپنی سے ملکر نئے انجن کی تیاری پر بھی کام کررہی ہے، پاک ترک ففتھ جنریشن طیارہ 21 میٹر طویل اور اس کے پروں کا پھیلاؤ 14 میٹرتک ہوگا۔
طیارے کا ٹیک آف وزن 27 ہزار 215 کلو گرام ہوگا، طیارے کی زیادہ سے زیادہ رفتار 1.8 جبکہ کومبیٹ رینج 1100 کلو میٹر ہوگی، فضا سے فضا میں مار کرنے والے بی وی آر میزائلز، فضا سے زمین پر مار کرنے والے کروز میزائل نصب ہونگے۔جدید اے ای ایس اے ریڈار، طیارے کا ایڈوانسڈ کاک پٹ جنگ میں دشمن کو پچھاڑنیکی صلاحیت دیگا، پاک فضائیہ ٹی ایف ایکس طیاروں کی شکل میں طویل عرصے بعد 2 انجن والے فائٹرجیٹس استعمال کریگی۔ پاکستان ترکیہ نا صرف ففتھ جنریشن اسٹیلتھ فائٹر جیٹ بلکہ بغیر پائلٹ فضائی پلیٹ فارمز کی مشترکہ پیداوار کا آغاز کریں گے۔