کراچی (این این آئی)کراچی میں بدامنی اور اسٹریٹ کرائمز کا خاتمہ، ایم کیو ایم رہنما و وفاقی وزیر امین الحق نے فارمولا پیش کردیا۔ پیر کو جاری اعلامیہ کے مطابق سید امین الحق نے کہاکہ مقامی پولیس افسران کی تعیناتی،تھانوں میں انٹیلیجنس نیٹ ورکنگ اور محلہ کمیٹیوں کی تشکیل ناگزیر ہے۔ انہوںنے کہاکہ تھانیداروں کی تقرری کم از کم 3 برس کیلئے ہو،اثاثوں کی مکمل تفصیلات بھی
مرتب کی جائیں۔ انہوںنے کہاکہ غیر مقامی افسران کونہ علاقے سے آگاہی ہوتی ہے اورنہ علاقے یا شہرکے مفادات سیکوئی سروکار۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ کراچی کے 100 سے زائد تھانے ہیں اور ہر تھانے کی حدود میں کم ازکم 10 سے 15 لاکھ کی آبادی کی اوسط ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ اتنی بڑی آبادی میں کیا کوئی اسی علاقے سے تعلق رکھنے والا پولیس افسر تعینات نہیں ہوسکتا؟ ۔امین الحق نے کہاکہ تھانے کی حدود میں وارداتوں کا گراف بڑھے اس افسر کو معطل نہیں نوکری سے برخاست کیا جائے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ انٹیلی جنس نیٹ ورک ،اسپیشل برانچ پولیس کو فعال اور محلہ کمیٹیوں کی تشکیل سے مؤثر نیٹ ورک بن سکتا۔ انہوںنے کہاکہ سرکاری کیمروں کی درستگی، ہرگلی کے انٹری ایگزٹ پررہائشی کی مدد سیسی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کی جائے۔ سید امین الحق نے کہاکہ تھانوں میں نفری اور گاڑیوں کی تعداد مناسب ہو اور ان کا ریکارڈ سہ ماہی بنیادوں پر چیک بھی کیا جائے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ اگر فوری طور پر اس جیسے اقدامات نہیں اٹھائے گئے تو ملک کو کما کردینے ولا یہ شہر مکمل مفلوج ہوجائے گا۔ سید امین الحق نے کہاکہ شہر میں جرائم کی تشویشناک حد تک وارداتوں کے باوجود وزیراعلیٰ نیامن و امان سے متعلق کوئی اجلاس طلب نہیں کیا۔