کراچی(این این آئی)انٹرنیٹ سپیڈ مانیٹر کرنے والی کمپنی وکلا کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں انٹرنیٹ اسپیڈ افغانستان سے بھی کم ہے۔پاکستان میں براڈ بینڈ10.1 اور موبائل انٹرنیٹ کی تیز ترین رفتار17.3 ایم بی ہے۔ افغانستان میں براڈ بینڈ10.31 اور موبائل07.26 ایم بی ہے۔تفصیلات کے مطابق ٹیکنالوجی کے اس دور میں
انٹرنیٹ کی اہمیت اور استعمال بڑھ گیا ہے۔ دوستوں کے ساتھ چیٹ، ویڈیوز دیکھنے اور بل کی ادائیگی سمیت بے شمار کام انٹرنیٹ کے ذریعے گھر بیٹھے کیے جا سکتے ہیں۔نئی ٹیکنالوجی کی بدولت انٹرنیٹ کی رفتار پہلے سے کہیں زیادہ ہوگئی ہے۔ تیز انٹرنیٹ سے ہم اپنے فون اور ٹی وی شوز اور فلمیں دیکھنے اور بڑی فائلیں ڈان لوڈ کرنے کے علاوہ دیگر بے شمار امور بھی انجام دے سکتے ہیں۔اگر آپ زیادہ پیسے دے کر سمجھتے ہیں کہ آپ کو تیز ترین انٹرنیٹ مل رہا ہے تو یہ خام خیالی ہوسکتی ہے کیوں کہ دیگر ممالک میں اس سے بھی تیز انٹرنیٹ موجود ہے۔انٹرنیٹ سپیڈ مانیٹر کرنے والی کمپنی اوکلا کے مطابق ستمبر2020 تک دنیا انٹرنیٹ کی اوسط رفتار85.73 تھی جبکہ موبائل پر انٹرنیٹ کی اوسط رفتا35..96 رہی۔کمپنی نے عندیہ دیا ہے کہ ٹیکنالوجی میں جدت اور نیٹ ورک میں بہتری کے ساتھ انٹرنیٹ کی رفتار مستقبل میں مزیر تیز ہوگی۔رپورٹ کے مطابق دنیا میں تیز ترین انٹرنیٹ اسپیڈ سنگاپور میں ہے جہاں کے عوام کو266.60 ایم بی فی سیکنڈ کی رفتار والا انٹرنیٹ دستیاب ہے۔ہانگ کانگ210.73، رومانیہ193.47 اور امریکا میں 161.14 ایم بی کا انٹرنیٹ دستیاب ہے۔ موبائل میں ڈان لوڈ اسپیڈ مختلف ممالک میں مختلف ہے۔موبائل فون کیلئے انٹرنیٹ کی تیزترین رفتار جنوبی کوریا میں ہے جہاں کے
عوام121.00 ایم بی کا انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں۔ چین 113.35 اور امریکہ میں موبائل فون انٹرنیٹ کی رفتار109.43 ایم بی ہے۔براڈبینڈ انٹرنیٹ کی سب کم رفتار4.25 ایم بی یمن میں ہے۔ الجیریا4.81 اور سوڈان میں 7.26 ایم بی اسپیڈ ہے۔پاکستان میں براڈ بینڈ10.1 اور موبائل انٹرنیٹ کی تیز ترین رفتار17.3 ایم بی ہے۔ افغانستان میں براڈ بینڈ10.31 اور موبائل07.26 ایم بی ہے۔ بھارت میں براڈ بینڈ46.47 اور موبائل انٹرنیٹ کی رفتار12.7 ایم بی فی سکینڈ ہے۔