ٹیکساس(این این آئی)کینسر کو شکست دینے والی لڑکی اب خلا کا سفر کرے گی۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق کینسر کو شکست دینے والی باہمت لڑکی ہیلی ارسینا نجی کمپنی کی جانب سے خلا کا سفر کریں گے اور جس کے بعد وہ کم عمر ترین خلانورد بن جائیں گی۔
ہیلی ارسینا نجی کمپنی کی جانب سے شہریوں کے مخصوص انسپائریشن فور نامی منصوبے کے تحت خلاف میں جائیں گی۔ 4 خلا نوردوں میں سے کوئی بھی باقاعدہ تربیت یافتہ ایسٹروناٹ نہیں۔29 سالہ باہمت لڑکی اکتوبر 2021 میں شفٹ فور پیمنٹس کے سی ای او جیرڈ آئزک مین کے ساتھ خلا میں جائیں گی اور جیرڈ ائون کے تمام اخراجات اٹھائیں گے۔ جیرڈ اس مشن سے اپنے اسپتال کے لیے 20 کروڑ ڈالر کی رقم جمع کرنا چاہتے ہیں۔ہیلی ارسینا کی ٹانگ بھی مصنوعی ہے اور وہ خلا میں جانے کے بعد مصنوعی ٹانگ والی پہلی خلانورد بھی بن جائیں گی۔ ان کا جنون بتاتا ہے کہ کینسر کو شکست دینے اور مصنوعی ٹانگ کے ساتھ بھی خلا کا معرکہ سر کیا جا سکتا ہے۔واضح رہے کہ ہیلی کو 10 برس کی عمر میں ران کی ہڈی کا کینسر ہوا تھا جس کے بعد انہیں مصنوعی ہڈی لگائی گئی تھی اور ایک برس تک انہیں کیموتھراپی سے گزارا گیا تھا۔