ہفتہ‬‮ ، 13 دسمبر‬‮ 2025 

فیس بک کی کرپٹوکرنسی کب تک متعارف  کرائے جانے کا امکان ہے؟پتہ چل گیا

datetime 30  ‬‮نومبر‬‮  2020 |

واشنگٹن ( آن لائن ) دنیا کی سب سے بڑی ویب سائٹ فیس بک کی کرپٹوکرنسی جنوری 2021 میں متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔فنانشنل ٹائمز کی رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ کمپنی کی جانب سے لبرا کا محدود ورژن متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔فیس بک کی جانب سے فی الحال امریکی ڈالرز والی ڈیجیٹل کرنسی پیش کی جارہی ہے اور دیگر کرنسیوں کو بعد میں

کسی وقت اس پراجیکٹ کا حصہ بنایا جائے گا۔ فیس بک نے اپنی ڈیجیٹل کرنسی لبرا کا اعلان گزشتہ سال جون میں کیا تھا۔ کمپنی نے فیصلہ کیا تھا کہ پراجیکٹ کو مارکیٹ میں کامیابی سے لانے کے لیے قانون دانوں اور ریگولیٹرز کی رائے سے حکمت عملی بنائی جائے گی۔انتظامیہ کی جانب سے یہ یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ لبرا کے صارفین کی معلومات فیس بک سے وابستہ دیگر ایپلیکیشنز کے لیے استعمال نہیں کی جائیں گی۔فیس بک دنیا کی 27 دیگر تنظیموں کے ساتھ مل کر غیرمنافع بخش (نان پرافٹ) لبرا ایسوسی ایشن بنانے جا رہا ہے، اس کرنسی کا مقصد ایسے لوگوں تک مالی خدمات پہنچانا ہے جو بینکاری نظام سے باہر ہیں۔لبرا کی ویب سائیٹ پر کہا گیا ہے کہ دنیا کی 31 فیصد آبادی روایتی بینکاری نظام کے دائرے میں نہیں آتی، لبرا ان افراد کی مالی خدمات تک رسائی کو بہتر بنانا چاہتا ہے۔تاحال لبرا کی جو تفصیلات سامنے آئی ہیں وہ درج ذیل ہیں۔لبرا کرنسی میں کیے گئے تمام سودے پرائیویٹ ہوں گے اور اس کا کوئی مرکزی نظام نہیں ہو گا۔اس نئی کرنسی میں کیے گئے سودوں کی کوئی فیس نہیں ہوگی۔ اس کرنسی تک ہر اس شخص کو رسائی حاصل ہو گی جس کے پاس ابتدائی سطح کا سمارٹ فون اور انٹرنیٹ کنکشن موجود ہو گا۔لبرا کی قدر میں استحام برقرار رکھنے کے لیے اس کے پیچھے ذخائر موجود ہوں گے۔ یہ کرپٹوکرنسی کسی ایک خطے میں نہیں بلکہ پوری دنیا میں کام کرے گی۔ہر لبرا کے پیچھے بینک ڈیپازٹس اور مختصرالمدت حکومتی سیکیورٹیز موجود ہوں گی تاکہ اس کی قدر پر لوگوں کا اعتماد قائم رکھا جائے اور دیگر کرپٹوکرنسی کی طرح قیاس آرائیوں کی بنیاد پر اس کی قدر میں کمی بیشی نہ کی جا سکے۔اس نئی کرپٹوکرنسی کے دیگر شراکت داروں میں اوبر، ویزہ کارڈ، ماسٹرکارڈ، پے پال اور سپاٹی فائی شامل ہیں۔فیس بک بھی دیگر کمپنیوں کی طرح ایک شراکت دار ہوگی اور لبرا پر اس کا کنٹرول نہیں ہو گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جج کا بیٹا


اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…