واشنگٹن ( آن لائن ) دنیا کی سب سے بڑی ویب سائٹ فیس بک کی کرپٹوکرنسی جنوری 2021 میں متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔فنانشنل ٹائمز کی رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ کمپنی کی جانب سے لبرا کا محدود ورژن متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔فیس بک کی جانب سے فی الحال امریکی ڈالرز والی ڈیجیٹل کرنسی پیش کی جارہی ہے اور دیگر کرنسیوں کو بعد میں
کسی وقت اس پراجیکٹ کا حصہ بنایا جائے گا۔ فیس بک نے اپنی ڈیجیٹل کرنسی لبرا کا اعلان گزشتہ سال جون میں کیا تھا۔ کمپنی نے فیصلہ کیا تھا کہ پراجیکٹ کو مارکیٹ میں کامیابی سے لانے کے لیے قانون دانوں اور ریگولیٹرز کی رائے سے حکمت عملی بنائی جائے گی۔انتظامیہ کی جانب سے یہ یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ لبرا کے صارفین کی معلومات فیس بک سے وابستہ دیگر ایپلیکیشنز کے لیے استعمال نہیں کی جائیں گی۔فیس بک دنیا کی 27 دیگر تنظیموں کے ساتھ مل کر غیرمنافع بخش (نان پرافٹ) لبرا ایسوسی ایشن بنانے جا رہا ہے، اس کرنسی کا مقصد ایسے لوگوں تک مالی خدمات پہنچانا ہے جو بینکاری نظام سے باہر ہیں۔لبرا کی ویب سائیٹ پر کہا گیا ہے کہ دنیا کی 31 فیصد آبادی روایتی بینکاری نظام کے دائرے میں نہیں آتی، لبرا ان افراد کی مالی خدمات تک رسائی کو بہتر بنانا چاہتا ہے۔تاحال لبرا کی جو تفصیلات سامنے آئی ہیں وہ درج ذیل ہیں۔لبرا کرنسی میں کیے گئے تمام سودے پرائیویٹ ہوں گے اور اس کا کوئی مرکزی نظام نہیں ہو گا۔اس نئی کرنسی میں کیے گئے سودوں کی کوئی فیس نہیں ہوگی۔ اس کرنسی تک ہر اس شخص کو رسائی حاصل ہو گی جس کے پاس ابتدائی سطح کا سمارٹ فون اور انٹرنیٹ کنکشن موجود ہو گا۔لبرا کی قدر میں استحام برقرار رکھنے کے لیے اس کے پیچھے ذخائر موجود ہوں گے۔ یہ کرپٹوکرنسی کسی ایک خطے میں نہیں بلکہ پوری دنیا میں کام کرے گی۔ہر لبرا کے پیچھے بینک ڈیپازٹس اور مختصرالمدت حکومتی سیکیورٹیز موجود ہوں گی تاکہ اس کی قدر پر لوگوں کا اعتماد قائم رکھا جائے اور دیگر کرپٹوکرنسی کی طرح قیاس آرائیوں کی بنیاد پر اس کی قدر میں کمی بیشی نہ کی جا سکے۔اس نئی کرپٹوکرنسی کے دیگر شراکت داروں میں اوبر، ویزہ کارڈ، ماسٹرکارڈ، پے پال اور سپاٹی فائی شامل ہیں۔فیس بک بھی دیگر کمپنیوں کی طرح ایک شراکت دار ہوگی اور لبرا پر اس کا کنٹرول نہیں ہو گا۔