بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) چین میں چینل پر پروگرام کی میزبانی کے فرائض انجام دینے کے لیے روبوٹ آگئے، جو مصنوعی ذہانت سے لیس ہوں گے۔ آپ نے انسانوں کو تو ٹی وی چینل پر خبریں پڑھتے اور پروگرام کرتے دیکھا ہوگا لیکن چین میں اب روبوٹ بھی یہ فرائض انجام دیں گے۔
چین میں بننے والے ہومنائیڈ روبوٹ کی ویڈیو نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی، دھاتی ڈھانچے پر سلیکون کی جلد چڑھا مصنوعی ذہانت سے لیس خاتون کی شکل کا روبوٹ پروگرام کے دوران سوال بھی کرسکتا ہے۔ یہ روبوٹ ناصرف سوال بلکہ جواب بھی دے سکتا ہے، ٹیکنالوجی کے اس شاہ کار کی ویڈیو ایک ارب سے زاید افراد دیکھ چکے ہیں۔ ماہرین کے مطابق اس طرح کے روبوٹ مستقبل قریب میں نہ صرف ٹی وی اسکرین پر نظر آئیں گے بلکہ یہ پیرا میڈیکل اسٹاف کا کام بھی انجام دے سکیں گے۔ رواں سال مارچ میں اس روبوٹ کو باقاعدہ ایک لائیو پروگرام کے ذریعے آزمایا جائے گا۔ دنیا کا پہلا روبوٹ اینکر متعارف خیال رہے کہ گذشتہ سال نومبر میں چینی ماہرین نے دنیا کا پہلا مصنوعی ذہانت پر مبنی روبوٹ اینکر متعارف کرایا تھا جس نے آزمائشی مرحلے کے دوران پیشہ وارانہ انداز سے خبریں پڑھ کر سب کو حیران کردیا تھا۔ بعد ازاں چین میں ملازموں کے حقوق کے لیے بنائی جانے والی تنظیموں نے مذکورہ روبوٹ کو انسان دشمن قرار دیا تھا، ان کے مطابق اس کے مارکیٹ میں آنے کے بعد بڑی تعداد میں لوگ بے روزگار ہوجائیں گے۔