اتوار‬‮ ، 29 جون‬‮ 2025 

فیس بک کا اپنی تمام میسجنگ ایپس اکھٹی کرنے کا فیصلہ

datetime 26  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) انسٹاگرام، واٹس ایپ اور فیس بک میسنجر ایک ہی کمپنی کی مختلف میسجنگ اپلیکشنز ہیں اور اربوں افراد انہیں استعمال کرتے ہیں، مگر ایک ایپ سے دوسری میں میسج بھیجنا ابھی ناممکن ہے۔ مگر اب لگتا ہے کہ یہ بات ماضی کا قصہ بننے والی ہے کیونکہ فیس بک انسٹاگرام، میسنجر اور واٹس ایپ صارفین کو ایک دوسرے کو کسی بھی اپلیکشن میں میسج بھیجنے کی

سہولت فراہم کرنے پر کام کررہی ہے۔ نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ تینوں سروسز خودمختار ایپ کے طور پر کام کرتی رہیں گی مگر ایسا انفراسٹرکچر بنایا جائے گا جو صارفین کو اس کمپنی کی تمام ایپس میں میسجنگ کی سہولت فراہم کرے گا۔ تمام ایپس میں اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کا فیچر بھی دیا جائے گا تاہم ایسا کب تک ہوتا ہے فی الحال کچھ کہنا مشکل ہے۔ فیس بک کے ایک ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ‘ہم ہر ممکن حد تک بہتر میسجنگ تجربہ صارفین کو فراہم کرنا چاہتے ہیں اور لوگ بھی تیز، سادہ، قابل انحصار اور نجی میسجنگ کے خواہشمند ہیں، یہی وجہ ہے کہ ہم اپنی مسیجنگ پراڈکٹس کو اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن سے لیس کرنے پر کام کررہے ہیں جبکہ تمام نیٹ ورکس پر دوستوں اور رشتے داروں تک رسائی کو آسان بنارہے ہیں’۔ تینوں ایپس کے صارفین کو تمام پلیٹ فارمز پر ایک دوسرے سے بات کرنے کا موقع فراہم کرنے پر فیس بک کو توقع ہے کہ صارفین اپنا زیادہ وقت اس کی ایپس میں گزاریں گے اور یوزر انگیجمنٹ بڑھ جائے گی۔ اس طرح اشتہارات بھی زیادہ مل سکیں گے اور اس مشکل وقت میں کمپنی کی آمدنی میں مزید اضافہ ہوگا۔ اور جیسا اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ کسی بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ کے مقابلے میں فیس بک صارفین کی تعداد سب سے زیادہ ہے تو تمام ایپس کو اکھٹا کرکے یہ کمپنی براہ راست ایپل کے آئی میسج اور گوگل میسجنگ سروسز کا مقابلہ کرسکے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…