پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک )خیبرپختونخواہ پولیس نے ترقی یافتہ ممالک کی طرز پر فور جی ہیلمٹ متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے ، پاکستان میں یہ پہلی بار استعمال کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق اس فیصلے کا مقصد پولیس کو ای – پولیسنگ کی جدید ترین ضروریات سے لیس کرنا ہے۔
یہ ہیلمٹ ابھی تک صرف انتہائی ترقی یافتہ ممالک کے پولیس اہلکار ہی استعمال کررہے ہیں کے پی حکومت کے پہلے سو دن کے اہداف میں یہ منصوبہ بھی شامل تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس فور جی ہیلمٹ کے ذریعے پولیس اہلکار اپنے کنٹرول روم سے منسلک رہے گا۔ اور یہ رئیل ٹائم آڈیو اور ویڈیو کنٹرول روم میں ٹرانسمٹ کرے گا، انٹرنیٹ کے ذریعے منسلک یہ ہیلمٹ پولیسنگ کے معیارکو انتہائی جدید رخ دے سکے گا۔ اس ہیلمٹ کی مدد سے جہاں پولیس اہلکار ہر لمحہ اپنے کنٹرول روم سے منسلک رہیں گے اور ان کے اطراف میں ہونے والی تمام حرکات و سکنات کا ریکارڈ مرتب ہوگا وہیں یہ پولیس اہلکاروں پر بھی ایک ایڈوانس قسم کا چیک سسٹم ہوگا جس سے کرپشن کو مکمل طور پر ختم کرنے میں بھرپور مدد ملے گی۔ این آرٹی سی ای پولیسنگ کے نام سے جانے جانے والے اس سسٹم میں ایل ٹی ای کیمرہ اور نائٹ ویژن کی سہولت بھی موجود ہے ۔ اب تک پاکستانی شہریوں نے ایسی ڈیوائسز صرف فلموں میں ہی دیکھی تھیں تاہم اب اس ٹیکنالوجی سے لیس پولیس اہلکار آپ کی حفاظت پر معمور نظر آئیں گے۔ خیبرپختونخواہ پولیس کی سطح سمندرسے 9 ہزارفٹ بلندی پر انسدادِ دہشت گردی کی مشقیں یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان خیبر پختونخواہ پولیس کو پورے ملک کے لیے رول ماڈل قرار دیتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اسی طرز پر پورے ملک کی پولیس کی تنظیمِ نو کی جائے گی۔ کچھ عرصہ قبل خیبر پختوانخواہ پولیس نے سطح سمندر سے نو ہزار فٹ بلندی پر دہشت گردوں کے ٹھکانے کو گھیرے میں لینے کی ، ان کے ٹھکانے تباہ کرنے کی مشق کرکے تاریخ رقم کی تھی ۔ ا س مشق میں جوان برف پوش پہاڑوں، پہاڑی دروں اور دشوا ر گزار سرنگوں میں مصروف عمل رہے۔ یہ مشقیں ایک ہفتے تک جاری رہیں تھیں ۔