جمعرات‬‮ ، 15 مئی‬‮‬‮ 2025 

ایلون مسک عمودی ٹیک آف کرنے والا طیارہ بنانے کے خواہشمند

datetime 5  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک) کیا آپ ایسے سپرسونک طیارے میں سفر کرنا پسند کریں گے جو کہ کسی ہیلی کاپٹر کی طرح کسی بھی جگہ لینڈنگ یا ٹیک آف کی صلاحیت رکھتا ہو جبکہ اسے چلانے کے لیے روایتی ایندھن کی بجائے بجلی کی ضرورت ہو؟ اسپیس ایکس اور ٹیسلا جیسی کمپنی کے بانی ایلون مسک اسی طرح کے طیارے وی ٹی او ایل جیٹ کی تیاری کا اراہ رکھتے ہیں۔

ٹیسلا کے بانی نے ایک انٹرویو کے دوران بتایا کہ وہ اس طیارے کے ڈیزائن پر لگ بھگ ایک دہائی سے سوچ بچار کررہے ہیں۔ 2 سال قبل ایلون مسک نے ایک تقریب کے دوران ایک الیکٹرک طیارے کی تیاری کی خواہش کا اظہار کیا تھا جو کہ ہوائی سفر کی صنعت میں انقلاب برپا کرسکے کیونکہ اس کی بدولت سفری اخراجات میں کمی کے ساتھ بڑے رن وے کی ضروری بھی ختم ہوسکے گی۔ دلچسپ بات بات یہ ہے کہ اسپیس ایکس ہی وہ کمپنی ہے جو ایسے مسافر بردار راکٹ کی تیاری پر بھی کام کررہی ہے جو کہ لوگوں کو ایک سے دوسرے شہر یا ملک تک پہنچانے کا کام کرے گا۔ رواں سال اپریل میں اسپیس ایکس کی صدر اور سی او او گیونی شاٹویل نے دعویٰ کیا تھا کہ ایسے راکٹ کو جو لوگوں کو دنیا کے کسی بھی حصے میں 60 منٹ یا ایک گھنٹے میں پہنچانے کی صلاحیت رکھتے ہوں گے، ایک دہائی کے اندر حقیقت بن جائیں گے۔ انہوں نے یہ بات ایک انٹرویو کے دوران بتاتے ہوئے مزید کہا کہ مریخ تک رسائی تو پہلا قدم ہے جس کے بعد مزید سولر سسٹمز کی کھوج کی جائے گی۔ ایلون مسک نے گزشتہ سال ایسے رات تیار کرنے کا اعلان کیا تھا اور ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے راکٹ سے زمین اور خلاءدونوں جگہ سفر کو آسان ترین بنادیں گے۔ یہ راکٹ عمودی ٹیک آف اور لینڈ کرسکیں گے، جبکہ بڑے شہروں میں لانچ پیڈز سے ٹیک آف کرسکیں گے۔ یہ راکٹ کراچی سے نیویارک کا سفر جس میں ابھی فضائی سفر کے دوران کم از کم 17 گھنٹے درکار ہوتے ہیں، 60 منٹ کے اندر طے کرسکیں گے۔ اچھی بات یہ ہے کہ ان کا کرایہ کسی عام پرواز جتنا ہی ہوگا۔ گیونی شاٹویل کے مطابق یہ ٹیکنالوجی ایک دہائی کے اندر لازمی طور پر تیار اور آپریشنل ہوگی۔ ان کا کہنا تھا ‘ ایسا ہوکر رہے گا اور میں نے ذاتی طور پر اس پر سرمایہ کاری کی ہے، میں بہت

زیادہ سفر کرتی ہوں اور میں اپنے صارفین سے ریاض میں ملنے کے لیے صبح جاکر رات کو گھر واپس آنا پسند کروں گی’۔ کمپنی کے مطابق یہ راکٹ عام راکٹوں جتنا ہی بڑا ہوگا جو کہ زمین کے مدار میں سیٹلائیٹ لے جاسکے گا، اسی طرح انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن میں عملہ اور سامان پہنچانے کے ساتھ چاند پر بھی انسانوں کو لے جاسکے گا۔ 18 ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار بی آر ایف نامی یہ راکٹ 80 سے 200 مسافروں کو لے جاسکیں گے اور اس کی پہلی مسافر بردار پرواز کے لیے کمپنی نے2024 کا منصوبہ بنایا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…