پیر‬‮ ، 03 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

نفرت آمیز مواد شائع کرنے سے پہلے یہ خبر ضرور پڑھ لیں، کہیں دیر نہ ہو جائے

datetime 6  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سان فرانسسکو/ واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) ویڈیوز کے حوالے سے کام کرنے والی دنیا کی بڑی کمپنیوں نے اپنی ویب سائٹس سے شدت پسندی پر مبنی مواد ہٹانے کے لیے خاموشی سے اقدامات شروع کردیئے۔برطانوی خبررساں ایجنسی کے مطابق گوگل کی ‘یوٹیوب’ اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ ‘فیس بک’ اْن کمپنیوں میں شامل ہیں جنہوں نے اپنی سائٹس سے دہشت گردی پر مبنی مواد کو روکنے کا خود کار طریقہ متعارف کرانے پر کام شروع کردیا ہے۔انٹرنیٹ کمپنیاں اپنی ویب سائٹس تک پروپیگنڈا ویڈیوز کی رسائی کو روکنے کے لیے سرگرم ہیں اور دنیا بھر کی حکومتوں کا بھی ان پر ایسا کرنے کے لیے دباؤ ہے کیوں کہ دہشت گردوں کے حملے اب شام سے نکل کر بیلجیئم اور امریکا تک پہنچ چکے ہیں۔
اس سلسلے میں انٹرنیٹ کمپنیاں اس ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے پر غور کررہی ہیں جسے ابتدائی طور پر انٹرنیٹ پر کاپی رائٹ مواد کی شناخت اور اسے ہٹانے کے لیے تیار کیا گیا تھا۔اس ٹیکنالوجی کے ذریعے ویب سائٹ پر موجود شدت پسندانہ مواد کی شناخت کرکے اسے فوری طور پر بلاک کیا جاسکے گا۔انٹرنیٹ کمپنیوں کی جانب سے اس ٹیکنالوجی کے استعمال کی تصدیق نہیں ہوسکی تاہم ٹیکنالوجی سے واقف کئی افراد کا کہنا ہے کہ اس کی مدد سے پوسٹ ہونے والی ویڈیوز کو چیک کیا جاسکے گا کہ آیا اس میں موجود مواد تشدد پر اکسانے پر مبنی تو نہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی تک یہ واضح نہیں کہ پروپیگنڈا ویڈیوز کو کس حد تک خود کار طریقے سے بلاک کیا جاسکے گا اور اس میں کتنی انسانی مدد درکار ہوگی اور یہ کیسے معلوم ہوگا کہ کوئی ویڈیو شدت پسندی پر مبنی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟


میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…