واشنگٹن(نیوز ڈیسک) خلائی مخلوق پر تحقیق کرنے والی امریکی سائنسداں ڈاکٹر نتھالی کیبرول نے دعویٰ کیا ہے کہ خلائی مخلوق اس وقت بھی ہم سے رابطہ کررہی ہے لیکن ہمارے پاس یہ پیغام سننے کی ٹیکنالوجی موجود نہیں۔ڈاکٹر کیبرول کیلیفورنیا میں خلائی مخلوق سے رابطے کے ایک مرکز سے وابستہ ہیں جو SETI یا سرچ فار ایکسٹر ٹیرسٹریئل انٹیلیجنس کے نام سے عالمی شہرت رکھتا ہے۔ ڈاکٹر کیبرول کے مطابق اگر کائنات میں کوئی تہذیب ہم سے صرف ایک ہزار سال پیچھے ہے تو ہم نہیں جانتے کہ ان کی ٹیکنالوجی کیسی ہوگی اور اس کا طریقہ کیا ہوگا کیونکہ ہم کائنات کو اپنے انداز سے دیکھتے ہیں۔دنیا بھر میں خلائی مخلوق سے ممکنہ رابطے کے لیے کئی میدانوں میں تحقیق کی جارہی ہے اور اس سال ماہرین نے دور کائنات سے آنے والے پراسرار سگنل بھی نوٹ کیے تھے، تیزی سے پھوٹنے والے یہ ریڈیائی سگنل ہمارے نظامِ شمسی سے بہت دور سے موصول ہورہے تھےجب کہ یہ سنگل کائنات کے مقامات سے یکساں طور پر یہ موصول ہورہے تھے اور سب کے سب اربوں نوری سال دوری سے آرہے تھے۔ ڈاکٹر کیبرول کا کہنا ہےکہ یہ سگنل کسی خلائی مخلوق کے بھی ہوسکتے ہیں۔اس سے قبل ناسا کے چیف سائنٹسٹ ایلن اسٹوفن بھی کہہ چکے ہیں کہ اگلے 20 سے 30 برس میں ہم خلائی مخلوق کے بارے میں ٹھوس ثبوت تلاش کرسکیں گے جب کہ اسی طرح مریخ، مشتری کے چاند یوروپا اور دیگر سیاروں پر پانی موجود ہوسکتا ہے جو زندگی کی ضمانت ہے