پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

سمندروں میں مچھلیوں کی تعداد تیزی سے کم ہوکر آدھی رہ گئی ہے، ڈبلیو ڈبلیو ایف

datetime 17  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اوسلو(نیوز ڈیسک) ورلڈ وائڈ فنڈ فارنیچر (ڈبلیو ڈبلیو ایف) نے کہا ہے کہ 1970 سے اب تک دنیا کے سمندروں میں موجود مچھلیوں کی مقدار نصف ہوچکی ہے اور اب عالمی فشریز مکمل تباہی کے دھانے پر آگئی ہے۔ڈبلیو ڈبلیو ایف اور لندن میں حیوانات کی سوسائٹی کی جانب سے جاری مشترکہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بدانتظامی دنیا کے سمندروں کو تباہی کے کنارے پہنچاچکی ہے جس کے باعث کم ہونے والی مچھلیوں میں تجارتی مچھلیاں ٹیونا، سرمئی اور دیگر اہم مچھلیوں کی تعداد 75 فیصد تک کم ہوچکی ہے۔ڈبلیوڈبلیوایف کے سربراہ مارکو لمبرٹنی کے مطابق عالمی مچھلیوں کی تعداد میں بہت بہت واضح کمی ہوئی ہے جس سے سمندر میں غذائی زنجیر متاثر اور اربوں افرااد کا غذائی تحفظ خطرے میں ہے تاہم سمندر خود کو ٹھیک کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے لیکن اس کی بھی ایک حد ہے۔ ڈبلیو ڈبلیو ایف کے مطابق 1970 سے 2012 تک مچھلیوں، سمندری ممالیوں اور دیگر جانداروں کی تعداد میں 49 فیصد کمی نوٹ کی گئی جب کہ مچھلیاں اب آدھی رہ گئی ہیں۔گزشتہ 42 سال میں ڈولفن، کچھوو¿ں، سیلز، شارک اور دیگر 1234 انواع کے لیے مختلف آبادیوں پر نظر رکھی گئی جس سے پتا چلا کہ انسانی زندگی کے درمیان لاتعداد سمندری جانور ختم ہورہے ہیں جن میں سمندری مونگے، مرجانی چٹانوں اورمینگرووز کی تباہی سے سمندری حیات متاثر ہورہی ہے کیونکہ یہ مقامات جانداروں کی نرسری کہلاتے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سال سمندری حیات کو بچانے کا ایک بین الاقوامی منصوبہ بھی شروع ہورہا ہے جس کے تحت 2020 تک سمندروں میں مچھلیوں اور دیگر سمندری جانوروں کے مراکزکو بحال کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…