نیویارک(نیویارک) ہالی ووڈ فلموں میں تباہ شدہ روبوٹ کو چند ہی سیکنڈ میں دوبارہ ایکشن میں آتے ہوئے دکھائے جانے والے مناظر نے اب حقیقت کا روپ دھار لیا ہے کیونکہ سائنسدانوں نے ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک قدم اور آگے بڑھتے ہوئے ایسا روبوٹ تیار کرلیا ہے جو خرابی پیدا ہوجانے کے بعد صرف ایک منٹ میں دیگر حصوں سے کام لے کر اپنا ٹاسک پورا کرلے گا۔امریکی اور فرانسیسی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس سے قبل روبوٹ اپنے اندر پیدا ہوجانے والی خرابی کے بعد اپنے مخصوص ٹاسک کو پورا نہیں کرپاتے تھے بلکہ انہیں مرمت کرنے میں کئی گھنٹے درکار ہوتے تھے تاہم اس نئی تحقیق میں روبوٹ میں ایسا سافٹ ویئر انسٹال کردیا گیا ہے جس سے روبوٹ اپنے ٹوٹے ہوئے حصے کے بارے میں جان لینے کے بعد ایک منٹ سے بھی کم عرصے میں اپنے دوسرے حصے کا استعمال کر کے اپنے ٹاسک کو پورا کرلیتا ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس نئی ڈیویلپمنٹ سے اب اس بات کا راستہ کھل گیا ہے کہ ایسے روبوٹ جو بوڑھے لوگوں کی دیکھ بھال اور زلزلہ متاثرین کے کام میں مصروف ہوتے ہیں وہ بغیر کسی رکاوٹ کے اپنا کام انجام دے سکتے ہیں۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ایسے تمام روبوٹس جو اپنے سسٹم سے خامی کو جان کر دوسرے طریقے سے اپنا ٹاسک جاری رکھتے ہیں ان کے سامنے ہزاروں راستے موجود ہوتے ہیں کہ وہ کس کا انتخاب کریں اس لیے ان کا انداز کچھ سست ہوتا تھا تاہم اب اس نئے سافٹ ویئر کی مدد سے روبوٹ سیکنڈز میں ان ہزاروں آپشنز میں سے ایک کا انتخاب کرکے اپنا ٹاسک جاری رکھے گا۔ریسرچ ٹیم کے اہم رکن کا کہنا ہے کہ یہ اس جانب پہلا قدم ہے کہ روبوٹ آزادانہ کام کر سکیں اور بغیر وقت ضائع کیے کام جاری رہسکےانہوں نے سسٹم کی مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ روبوٹ میں خرابی کے بعد اس کے پاس کام کو جاری رکھنے کے لیے ہزاروں آپشنز موجود ہوتے ہیں تاہم نیا سسٹم سیکنڈز میں ان کو فلٹر کرکے سب سے موزوں آپشنز سامنے لائے گا جو نہ صرف پر اثر بلکہ ایک دوسرے سے مختلف ہوں گے اور یوں لمحوں میں کام انجام پا سکے گا۔