اسلام آباد (نیو زڈیسک )نیو یارک اقوامِ متحدہ کے ادارے انٹرنیشنل ٹیلی کمیونیکیشن یونین نے پیش گوئی کی ہے کہ اس سال کے آخر تک تین ارب 20 کروڑ لوگ آن لائن ہوں گے جبکہ موجودہ تعداد سات ارب دو کروڑ ہے۔ایک نئی رپورٹ کے مطابق اس سال کے آخر تک دنیا کی آدھی آبادی انٹرنیٹ استعمال کر رہی ہو گی۔رپورٹ کے مطابق ان میں سے دو ارب ترقی پذیر دنیا میں ہیں اور 89 لاکھ صومالیہ اور نیپال جیسے ممالک میں ہیں۔رپورٹ کے مطابق ان میں سے دو ارب ترقی پذیر دنیا میں ہیں اور صرف 89 لاکھ صومالیہ اور نیپال جیسے ممالک میں ہیںیہ ممالک اس گروہ کا حصہ ہیں جنھیں اقوامِ متحدہ نے کم ترقی پذیر ممالک کا نام دیا ہے جن کی مجموعی آبادی 94 کروڑ ہے۔انٹرنیشنل ٹیلی کمیونیکیشن کے مطابق موبائل استعمال کرنے والوں کی تعداد سات ارب سے زیادہ ہو جائے گی۔امریکہ اور یورپ میں سو میں سے 78 افراد موبائل پر انٹرنیٹ استعمال کر رہے ہیں اور دنیا میں 69 فیصد کو 3g کی سہولت دستیاب ہے جبکہ دیہی علاقوں میں یہ سہولت صرف 29 فیصد لوگوں کے پاس ہے۔
افریقہ 17.4 فیصد موبائل انٹرنیٹ سہولیات کے ساتھ سب سے پیچھے ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس سال کے آخر تک 80 فیصد ترقی یافتہ ممالک اور 34 فیصد ترقی پذیر ممالک میں رہنے والوں کو کسی نہ کسی صوت میں انٹرنیٹ تک رسائی حاصل ہو گی۔اس تحقیق میں انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی یعنی آئی سی ٹی کے پھیلنے پر گذشتہ 15 سالوں سے توجہ مرکوز کی گئی تھی۔سنہ 2000 میں پوری دنیا میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد 40 کروڑ تھی جو موجودہ تعداد کا آٹھواں حصہ ہے۔انٹرنیشنل ٹیلی کمیونیکیشن کے ڈائریکٹر براہیما سانو کا کہنا ہے کہ گذشتہ 15 سالوں میں آئی سی ٹی کے شعبے میں جو انقلاب آیا ہے وہ بے مثال ہے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ 2015 کے بعد جیسے جیسے دنیا تیزی کے ساتھ ڈیجیٹل معاشرے کی جانب بڑھ رہی ہے اس میں ترقیاتی مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے آئی سی ٹی مزید بہتر کردار ادا کرے گی۔
سال کے آخرتک 20 کروڑ لوگ آن لائن ہوں گے ، انٹرنیشنل ٹیلی کمیونیکیشن یونین
27
مئی 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں