اسلام آباد (نیوز ڈیسک) چین دلچسپ ایجادات کے لئے مشہور ہے اور حال ہی میں چینی سائنسدانوں نے ایک ایسی ایجاد کا دعویٰ کیا ہے جو نہ صرف انتہائی دلچسپ ہے بلکہ سیکیورٹی کے مسائل سے دوچار جدید دنیا کے لئے بہت بڑی خوشخبری بھی ثابت ہوسکتی ہے۔چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے کنمنگ انسٹیٹیوٹ آف زوالوجی سے تعلق رکھنے والے نیورالوجسٹ مایوانجی نے اپنے حال ہی میں شائع ہونے والے مقالے میں چوہوں کی تربیت کے لئے کی گئی تحقیق سے پردہ اٹھایا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ابتدائی تجربات میں پانچ چوہوں کو دھماکہ خیز مواد، منشیات اور خطرناک کیمیکل ڈھونڈنے کی تربیت دی گئی ہے اور ان کی کارکردگی نے تربیت یافتہ کتوں اور جدید مشینوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ڈاکٹر مایوانجی لکھتے ہیں کہ پانچ چوہوں کو مشکوک اشیاءملنے پر الارم کے ذریعے اطلاع دینے کی تربیت دی گئی ہے۔ ان چوہوں کو جب بھی مشکوک شے کی بو محسوس ہوتی ہے تو یہ ایک بٹن دبا کر کمپیوٹر کو اطلاع دیتے ہیں اور کمپیوٹر سافٹ ویئر پروگرام پانچوں چوہوں کے ردعمل کا جائزہ لے کر تجزیہ کرتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چوہوں کو جب مشکوک اشیاءکے بریف کیسوں میں چھوڑا گیا تو انہوں نے 98 فیصد درستی کے ساتھ ان اشیاءکا پتہ چلالیا۔ڈاکٹرمایوانجی نے سیکیورٹی مقاصد کے لئے چوہوں کے استعمال کو ایک نئے دور کی ابتدا قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ چوہوں کو محض پانچ دنوں میں تربیت دی جاسکتی ہے اور انہیں تنگ جگہوں پر کام کی ذمہ داری بھی دی جاسکتی ہے
مزید پڑھئے:چین :تامل اداکارہ مناکشی کی پہلی بالی ووڈ فلم ”پی سے پی ایم تک“ ریلیز کے لیے تیار
جہاں کتے اور بڑی مشینیں استعمال نہیں ہوسکتیں۔ ان کا کہنا ہے کہ چونکہ چوہوں کا استعمال دیگر صورتوں کی نسبت بہت سستا اور آسان ہے اس لئے یہ توقع کی جاسکتی ہے کہ مستقبل میں سراغ رساں کتوں کی بجائے سراغ رساں چوہے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر کام کررہے ہوں گے۔