واشنگٹن(نیوزڈیسک)امریکی حکام نے انکشاف کیاہے کہ روسی ہیکرز نے صدر اوباما کی حساس مگر غیر خفیہ ای میلز تک رسائی حاصل کرلی تھی، ہیکرز حملوں کے باعث وائٹ ہاوس کے ای میل نظام کو بند کرنا پڑا ۔بھلے امریکا دنیا بھر کی جاسوسی کرتاہو،خود سپرپاور کی طاقت ور ترین شخصیت بھی ہیکرز سے محفوظ نہیں۔ روسی ہیکرز ، جن کے حملوں اور وائٹ ہاوس کے کمپیوٹرز تک رسائی کی وجہ سے امریکی حکام کو اکتوبر میں نیٹ ورک بند کرنا پڑا تھا ان کے سائبر اٹیکس کے بارے میں اصل بات اب ا مریکی میڈیا پر سامنے آئی کہ ہیکرز صدر اوباما کی ای میلز پڑھنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔ رپورٹس کے مطابق ہیکرز جن کمپیوٹر پر ڈاکہ ڈالنے میں کامیاب ہوئے۔وہ اگرچہ اندرونی خفیہ اور حساس ترین نیٹ ورک سے نہیں جڑے اور بیرونی دنیا سے پیغامات کے تبادلے کےلئے استعمال ہوتے ہیں تاہم ان پر اکثر حساس معلومات موجود ہوتی ہیں ، جیسے ای میلز ، سفیروں سے رابطے اور پالیسی معاملات پر بحث۔ ہیکرز نے امریکی صدر کی ای میلز ان اکاونٹ سے حاصل کیں جن کو یہ پیغامات صدر نے بھیجے تھے یا انہوں نے واپس صدر اوباما کو جوابی پیغام بھیجے ،بظاہر خود صدر اوباما کا اکاونٹ ہیکرز کے ہتھے نہیں چڑھا۔ امریکی صدر کا بلیک بیری جسے وہ سیکریٹ سروس سے لڑ جھگڑ کر ساتھ رکھنے میں کامیاب ہوئے محفوظ ترین نیٹ ورک سے پیغامات منتقل کرتا ہے اور ہیکرز سے محفوظ رہا۔ وائٹ ہاوس ہی نہیں ، امریکی محکمہ خارجہ کے کمپیوٹر ز بھی ان حملوں کی زد پر آئے ، نیٹ ورک بند کیے جانے کے باعث امریکی حکام کو ذاتی ای میل اکاونٹس استعمال کرنا پڑے۔ دونوں محکموں نے سائبر اٹیکس کی سنگینی چھپائے رکھی اور اب تفتیش سے آگاہ حکام کے ذریعے معلومات سامنے آئی ہیں