نیویارک(نیوزڈیسک)انٹل نے ’ ٹائن ہی ٹو‘ کمپیوٹر کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے ہزاروں کی تعداد میں چپس برآمد کرنے کے لیے لائنس حاصل کرنے کی درخواست کی تھی۔امریکی حکومت نے کمپیوٹر بنانے والی کمپنی انٹل کو دنیا کے سب سے تیز سپر کمپیوٹر کی صلاحیت کو بڑھانے میں چین کی مدد کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔انٹل نے’ تیان ہی 2‘ کمپیوٹر کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے ہزاروں کی تعداد میں چپس برآمد کرنے کے لیے لائنس حاصل کرنے کی درخواست کی تھی۔امریکی محکمہ تجارت نے یہ کہہ کر اس درخواست کو مسترد کر دیا تھا کہ انھیں تحفظات ہیں کہ اس کمپیوٹر کے ذریعے جوہری تحقیق کا کام کیا جاتا ہے۔کمپیوٹر پروسیسر بنانے والی کمپنی انٹل نے امریکی حکومت کے ساتھ مقامی لیبارٹری میں تیز ترین سپر کمپیوٹر بنانے کے لیے20 کروڑ ڈالر کا معاہدہ پہلے ہی کر رکھا ہے۔’تیان ہی 2 ‘میں 80 ہزار انٹل چپس کی مدد سے 33 پیٹا فلاپ فی سیکنڈ حساب لگانے کی صلاحیت حاصل ہو گی۔ ایک پیٹافلاپ میں ایک ہزار کھرب فی سکینڈ حسان کتاب کر سکتا ہے۔سپیر کمپیوٹرز کی نگرانی کرنے والے ادارے ٹاپ 500 کے مطابق’تیان ہی 2 ‘گذشتہ 18 ماہ سے دنیا کا سب سے تیز ترین کمپیوٹر ہے۔رواں برس چین کے اس کمپیوٹر کی صلاحیت کو مزید بہتر بنانے کے لیے مختلف قسم کی اپ گریڈز کی ضرورت تھی جس کا زیادہ تر انحصار انٹل کی یوان چپس پر ہے۔چپ بنانے والی کمپنی نے اس حوالے سے امریکی حکام کو آگاہ کیا تھا جس پر انھیں لائسنس حاصل کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔امریکی محکمہ تجارت کا ایک نوٹس کے ذریعے کہنا تھا کہ انٹل کی جانب تیان ہی 2 اور تین دوسرے چینی سپر کمپیوٹرز کو چپس برآمد کرنے کی درخواست کو اس لیے مسترد کیا گیا ہے کیونکہ یہ کمپیوٹر ’جوہری سرگرمیوں‘ کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔اس نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ چار ادارے جہاں یہ سپر کمپیوٹر رکھے جائیں گے وہاں سے امریکہ کی قومی سلامتی یا خارجہ پالیسی کے مفادات کے خلاف کام کیا جا سکتا ہے۔چپ بنانے والی کمپنی نے آئی ڈی جی نیوز کو دیے ایک بیان میں کہا ہے کہ’انٹل نے اس نوٹیفیکشن پر عمل کرتے ہوئے لائسنس کے لیے درخواست کی تھی جو مسترد کر دی گئی ہے اور ہمیں امریکی قانون پر عمل کرنا ہے۔‘اب چین خود ہی چپس بنانے کے عمل کو تیز کر کے چاروں سپر کمپیوٹرز کی صلاحیت میں اضافہ کرنے اور اپ گریڈ کرنے کے عمل کو مکمل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں