پشاور(این این آئی)طورخم کی سرحدی گزرگاہ آج چوتھے روز بھی تجارتی سرگرمیوں اور پیدل آمدورفت کے لیے بند ہے، جس کے باعث دونوں جانب مسافر پھنس گئے ہیں اور تاجروں کو کروڑوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔ذرائع کے مطابق، زیرو پوائنٹ پر پاکستان اور افغانستان کے حکام کے درمیان پہلا مذاکراتی سیشن ہوا، جو کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہوگیا۔
آج دوبارہ مذاکرات کا امکان ہے۔سرحدی کشیدگی کا آغاز جمعہ کے روز اس وقت ہوا جب افغان فورسز نے متنازع حدود میں چیک پوسٹ کی تعمیر شروع کی، جس پر پاکستانی فورسز نے اعتراض کرتے ہوئے کام رکوا دیا۔ اس کے بعد دونوں ممالک کی سیکیورٹی فورسز کے درمیان حالات کشیدہ ہوگئے اور تجارتی سرگرمیاں معطل کردی گئیں۔سرحد کی بندش کے باعث سینکڑوں مسافر مشکلات کا شکار ہیں، جبکہ درآمد و برآمد رکنے سے کاروباری حلقوں کو بھاری مالی نقصان پہنچا ہے۔صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر آج پاک افغان حکام کے درمیان مزید مذاکرات متوقع ہیں، جس سے سرحد کھلنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔