حیدر آباد(این این آئی) ڈاکٹر آکاش انصاری کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی ، جس میں بتایا گیا کہ ان کو قتل کرنے کے بعد جلایا گیا۔تفصیلات کے مطابق ڈاکٹرآکاش انصاری کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کردی گئی ، پولیس سرجن کی جانب سے ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آکاش انصاری کے جسم پر درجن سے زائد تشدد کے نشانات تھے، ان کے جسم پر تیز دھار چیز سے وار کیا گیا۔
ایم ایل او ڈاکٹر حمید مغل نے کہا کہ ان کے جسم پر لگے تمام زخم ان کی زندگی کے دوران ہوئے ، ڈاکٹر آکاش کو قتل کرنے کے بعد جلایا گیا، ان کے کپڑوں میں مٹی کے تیل کی خوشبو بھی تھی۔دوسری جانب نامور شاعر ڈاکٹر آکاش کے قتل کا مقدمہ بیٹے کیخلاف درج کرلیا گیا ہے، مقدمہ ڈاکٹر کے کزن ابراہیم عرف جان محمد انصاری کی مدعیت میں درج ہوا۔
ڈاکٹر آکاش کے قتل کا مقدمہ تھانہ بھٹائی پر درج کیا گیا، مقدمے میں کہا گیا کہ ڈاکٹر کو تشدد کر کے قتل کیا گیا، بعد میں لاش کو جلایا گیا، ان کو ان کے لے پالک بیٹے شاہ لطیف آکاش نے قتل کیا۔مقدمے کے متن میں کہاگیاہے کہ ملزم نے 2024 میں بھی ڈاکٹر کے پیسے چرائے اور مارنیکی دھمکیاں دیں تھیں، ڈاکٹرآکاش نے اس وقت اپنے بیٹے کیخلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔مقدمے میں کہا گیا کہ لے پالک بیٹا ڈاکٹر آکاش سے اکثر جھگڑتا رہتا تھا، ملزم نے پہلے آکاش کو چھری کے وار کر کے قتل کیا بعد میں لاش جلائی، ملزم نشے کا عادی ہے۔