ہفتہ‬‮ ، 19 اپریل‬‮ 2025 

کراچی کے لاپتا نوجوان کا پتا چل گیا، دو دوستوں نے قتل کیا اور لاش جلادی

datetime 15  فروری‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)ڈیفنس سے ایک ماہ قبل لاپتا ہونے والے نوجوان مصطفی عامر کی جلی ہوئی لاش حب چوکی کے قریب سے مل گئی ہے، مصطفی کی لاش اس کی جلی ہوئی کار کی ڈگی میں خاکستر حالت میں پائی گئی۔

ڈی آئی جی سی آئی اے مقدس حیدر نے سی پی ایل سی حکام کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اہم کیس کی تفتیش میں پیشرفت ہوئی ہے، 6 جنوری کو 23 سالہ مصطفی عامر اغوا ہوا، بعدازاں مصطفی کی والدہ کو تاوان کے لیے فون کال موصول ہوئی،اس کے بعد ہی کیس سی آئی اے کو ٹرانسفر کیا گیا، کیس میں سی پی ایل سی کا بہت تعاون رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ 8 فروری کو مقابلے کے بعد (مصطفی کے دوست )ارمغان کو گرفتار کیا گیا تھا، ارمغان کی گرفتاری کے وقت ڈی ایس پی سمیت 2 اہلکار فائرنگ سے زخمی ہوئے، ارمغان کے گھر اے مصطفی کا فون اور قالین پر خون کے نشانات ملے، اس کیس میں حساس ادارے نے بھی مدد کی۔

ڈی آئی جی نے کہا کہ ارمغان اور شیراز قریبی دوست ہیں، دونوں نے پہلی سے ساتویں جماعت تک ساتھ تعلیم حاصل کی، مصطفی بھی ان کا دوست تھا، ابھی تک کی معلومات کے مطابق گھر میں جھگڑا ہوا تھا جس کے بعد دونوں ملزمان نے مصطفی کو قتل کیا اور اسی کی گاڑی میں اس کی لاش ڈال دی اورحب چوکی کے قریب لے جاکر جلادی، گاڑی اور لاش جلانے میں ارمغان اور شیراز شامل تھے، ان کے ساتھ اور کون لوگ تھے یہ معلوم کیا جارہا ہے، ہفتہ کو ریمانڈ کے لیے درخواست دیں گے۔انہوں نے بتایا کہ ارمغان کی گرفتاری کے دوران (کمرے کے )قالین سے ملنے والے خون کے نشان اور مصطفی کی والدہ کے نمونے ٹیسٹ کے لیے بھیج دیے گئے ہیں، لاش مصطفی کی ہے، اس کی مزید تصدیق ڈی این اے رزلٹ سے ہوگی۔

ڈی آئی جی نے کہاکہ مصطفی عامر پر منشیات کا ایک کیس درج تھا، انٹرنیشنل گینگ اور ڈرگ کارٹل کی ابھی تک کوئی تصدیق نہیں ہوئی، اس حوالے سے ڈس انفارمیشن پھیلائی جارہی ہے۔ ملزم (ارمغان )ڈرگ ڈیلر تھا یا نہیں تھا یہ تفتیش میں معلوم ہوسکے گا۔قبل ازیں پولیس کے تفتیشی حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ ڈیفنس سے 6 جنوری کو لاپتا ہونے والے نوجوان مصطفی عامر کی لاش حب چوکی قریب اس کی کار کی ڈگی میں سے جلی ہوئی اور ناقابل شناخت حالت میں مل گئی، جبکہ کار بھی مکمل طور پر جل چکی تھی۔پولیس حکام کے مطابق مصطفی کو6 جنوری کو حب چوکی کے قریب لے جایا گیا تھا، جہاں اس کے دوست ارمغان نے ساتھی کے ساتھ مل کر گاڑی کو آگ لگائی۔

تفتیشی حکام کے مطابق لاپتا مصطی عامر کی لاش دیجی تھانے کی حدود سے ملی ہے۔واضح رہے کہ مصطفی عامر کے لاپتا ہونے کے بعد اس کے والد عامر شجاع اور والدہ نے میڈیا کو بتایا تھا کہ مصطفی 6 جنوری کو گھر سے گاڑی لے کر نکلا تھا، مصطفی کے دوست ارمغان سے 4 روز بعد یعنی 10 جنوری کو میں نے رابطہ کیا تو اس کی باتوں سے مجھے اس پر شک ہوا۔

عامر شجاع نے بتایا تھا کہ بیٹے کے دوست سے بات کرنے کے بعد غیر ملکی نمبر سے تاوان کی کال بھی آئی تھی، انہوں نے تمام شواہد پولیس کو فراہم کیے تھے مگر پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔لاپتا نوجوان کے والد نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے بھی ملاقات کی تھی اور ان سے اپنے بیٹے کی بازیابی کے سلسلے میں مدد کی درخواس کی تھی، جس کے بعد حب چوکی سے تفتیشی حکام نے حب چوکی سے مصطی عامر کی جلی ہوئی گاڑی اور اس کی سوختہ لاش تلاش کرلی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…