کراچی / اسلام آباد (این این آئی) قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کی صحت، رہائی اور وطن واپسی سے متعلق ان کی ہمشیرہ ڈاکٹر فوزیہ کی جانب سے دائر آئینی پٹیشن نمبر 3139/2015 کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کی عدالت میں ہوئی۔ دوران سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی امریکی صدارتی معافی کی اپیل مسترد ہونے کی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔
ڈاکٹر فوزیہ صدیقی اور ان کے امریکی وکیل کلائیو اسمتھ ویڈیو لنک کے ذریعے جبکہ ایڈوکیٹ عمران شفیق اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے جبکہ سابق سینیٹر مشتاق احمد خان بھی عدالت میں موجود تھے۔درخواست گزار کے وکیل عمران شفیق نے سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کو بتایا گیا کہ سابق امریکی صدر جوبائیڈن نے ڈاکٹر عافیہ کی رحم کی اپیل مسترد کر دی ہے اور امریکہ نے پاکستان کے ساتھ قیدیوں کی رہائی کا معاہدہ کرنے سے بھی انکار کر دیا ہے۔
جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے دوران سماعت ریمارکس میں کہا کہ امریکہ ہمیں ہماری اوقات دکھا رہا ہے، امریکی صدر نے اپنے بیٹے کی سزا تو معاف کر دی لیکن ڈاکٹر عافیہ کو رہا نہیں کیا۔دورانِ سماعت وزیرِ اعظم اور وزیرِخارجہ کے بیرونِ ممالک دوروں کی تفصیلات پر مشتمل رپورٹ اور امریکہ میں پاکستانی سفیر کی ڈاکٹر عافیہ سے متعلق ملاقاتوں میں شرکت نہ کرنے پر جواب بھی جمع کروایا گیا۔ایڈوکیٹ عمران شفیق نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے عدالتی، قانونی اور عوامی سطح پر جدوجہد جاری رہے گی۔
ڈاکٹر عافیہ کے وکیل کلائیو اسمتھ کا بیان حلفی (Decleration) عدالت میں جلدجمع کرایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ڈاکٹر عافیہ کی رحم کی درخواست (Clemency Petition) تو منظور نہیں کی مگر وزیراعظم کے خط کا جواب ابھی تک معمہ ہے ، یہ حکومت کے لیے علیحدہ سے شرمندگی کا باعث ہے کہ وہ امریکی انتظامیہ سے خط کی وصولی کی تصدیق بھی حاصل نہیں کر سکے ہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت 2 ہفتے کے لیے ملتوی کر دی۔