جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

کراچی میں سردی کی شدت میں اضافے سے 13 افراد جاں بحق

datetime 7  جنوری‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)کراچی میں سردی کی شدت میں اضافہ کے سبب گذشتہ ڈیڑھ ماہ میں ٹھنڈ لگنے سے 13 افراد جاں بحق ہوگئے۔ان افراد کی لاشیں مختلف مقامات سے ملیں جو ناقابل شناخت ہیں، بیشترلاشوں کی تدفین کردی گئی،جاں بحق ہونے والے زیادہ تر افراد نشے کے عادی بتائے جاتے ہیں۔چھیپا فائونڈیشن کے ترجمان چوہدری شاید حسین نے بتایا کہ دسمبر 2024 سے لے کر تاحال شہر قائد میں نشے کی زیادتی کے سبب 43 افراد جاں بحق ہوئے، ان میں 42 مرد اور 1 خاتون شامل ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ ان جاں بحق افراد میں 13 سے زائد افراد ایسے ہیں جو ممکنہ طور ٹھنڈ لگنے کے سبب جاں بحق ہوئے ہیں،یہ جاں بحق افراد نشے کے عادی تھے ۔انہوں نے بتایا کہ سردی سے بچا کے لیے ان افراد کے پاس کوئی لحاف گدا کمبل یا بستر نہیں تھا، یہ افراد ٹھنڈ سے بچنے کے لیے مقدار سے زیادہ نشہ کرتے ہیں اور اس لیے کسی پل، فٹ پاتھ یا محفوظ مقام پر جاکر سونے کی کوشش کرتے ہیں۔اگر ان کے پاس کوئی گرم کپڑے یا بستر نہ ہو تو نشہ کرنے کے باوجود ان کو سردی زیادہ لگتی ہے، سردی کے ساتھ نشہ کی زیادتی ممکنہ طور پر ان افراد کی وجہ موت بنتی ہے۔

ترجمان چھیپا نے بتایا کہ اس لیے سردی کے موسم میں شہر کے فٹ پاتھوں پر لاوارث اور ناقابل شناخت لاشیں ملتی ہیں، ان لاوارث میتوں کی تدفین ادارہ اپنے وسائل سے کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ کراچی میں سردی زیادہ پڑرہی ہے، سیکڑوں بے گھر افراد فٹ پاتھوں، کھلے مقامات اور پلوں کے نیچے رات کو سوتے ہیں جن میں اکثریت کے پاس گرم کپڑے اور بستر کمبل و لحاف نہیں ہوتا۔چوہدری شاہد حسین نے مخیر حضرات سے اپیل کی کہ وہ بے گھر افراد کو سردی سے بچانے کے لیے بستر کمبل اور لحاف عطیہ کریں، چھیپا ان بے گھر افراد کو سردی سے محفوظ بنانے کے لیے اقدام کررہا ہے جس کے لیے مزید وسائل کی ضرورت ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…