جمعہ‬‮ ، 31 جنوری‬‮ 2025 

24نومبر کے احتجاج کے دوران عمران خان کو رہا کرنے کی پیشکش ہوئی تھی ،شیر افضل مروت

datetime 20  دسمبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ 24نومبر کے احتجاج کے دوران بانی پی ٹی آئی کو رہا کرنے کی پیشکش ہوئی تھی ،سوشل میڈیا نے پارٹی کو شدید نقصان پہنچایا ،ہمیں اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرنی ہوگی ،اگر سوشل میڈیا بارے دو قدم پیچھے ہٹنا پڑے تو ہٹنا چاہئے ۔ نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ 25نومبر کو جیل سے بانی پی ٹی آئی ویڈیو پیغام کرنے کیلئے تیار تھے ،اگر قیادت فیصلہ کر لیتی تو یہ سب کچھ نہ ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ 24نومبر کے احتجاج کے دوران بانی پی ٹی آئی کو رہا کرنے کی پیشکش ہوئی تھی ،یہ بات درست ہے کہ یہ ایک موقع تھا مگر26نومبر کو بیرسٹر گوہر جیل میں بیان ریکارڈ کرنے گئے تو کہا گیا مزید نخرے نہیں اٹھا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے مذاکرات کیلئے پیغامات حوصلہ افزاء ہیں،سیاسی جماعتو ں کو سمجھنا چاہئے کہ ملکی مسائل کا حل مذاکرات میں ہے،میں نہیں سمجھتا مذاکرات ایک دو دن میں مکمل ہو جائینگے۔ انہوں نے کہا کہ22سے25نومبر تک جو مذاکرات ہوئے ، رانا ثنا اللہ اور سپیکر آن بورڈ تھے۔سپیکر قومی اسمبلی نے 9ماہ میں پی ٹی آئی کا اعتماد کمایا ہے،سپیکر قومی اسمبلی کے ذریعے مذاکرات ہوں تو مثبت ماحول میں ہوں گے ،اسٹیبلشمنٹ کو بھی مذاکرات سے کوئی ایشو نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر کچھ افراد نے تحریک انصاف کا امیج خراب کیا ،ہمارے کچھ لوگ بھی اندر سے سوشل میڈیا کیساتھ ملے ہوئے ہیں،ان سے پارٹی کو شدید نقصان ہوا ہے ،میں نے پارلیمان میں مذاکرات کی بات کی تو ان کی تنابیں کھینچ دی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ،ہمیں پارٹی کو نقصان پہنچانے والوں سے الگ ہونا ہو گا ،بانی پی ٹی آئی کو مقبولیت سو شل میڈیا کی وجہ سے نہیں ملی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی سوشل میڈیا پالیسی پر نظر ثانی کرنی چاہئے ،اگر سوشل میڈیا کے حوالے سے دو قدم پیچھے ہٹنا پڑے تو ہٹنا چاہئے ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سول نافرمانی کی کال دی جاتی ہے تو نقصان تو پاکستان کا ہو گا ، خواجہ آصف کا نہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…