بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

امریکی شہری نے 2 لاکھ 71 ہزار ڈالر کے عوض نایاب مارخور شکار کرلیا

datetime 9  دسمبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)امریکی شہری نے 2 لاکھ 71 ہزار ڈالر کے عوض نایاب مارخور شکار کرلیا۔ترجمان محکمہ موسمیاتی تبدیلی، جنگلات، ماحولیات و جنگلی حیات خیبر پختونخوا لطیف الرحمٰن کے مطابق یہ موجودہ سیزن کا پہلا شکار ہے۔ امریکی شکاری رونالڈ جو وائٹن نے 2 لاکھ 71 ہزار ڈالر کی سب سے زیادہ رقم ادا کر کے چترال میں کشمیری مارخور کا شکار کیا۔وائٹن نے اس سلسلے میں اکتوبر میں اجازت نامہ حاصل کیا اور توشی شاشا کنزروینسی میں 49 انچ لمبے سینگوں کے ساتھ 11 سالہ مارخور کا شکار کیا۔انہوں نے کہا کہ ایک اور ٹرافی ہنٹنگ اسی قیمت پر اسی کنزروینسی میں کی جائے گی، جب کہ تیسری ٹرافی اگلے سال مارچ کے مہینے میں کی جائے گی اور اس کی قیمت 2 لاکھ 31 ہزار ڈالر تک رکھے جانے کا امکان ہے۔

ٹرافی ہنٹنگ پروگرام، جو 1990ء کی دہائی میں متعارف کرایا گیا تھا، سے حاصل ہونے والی آمدن کا 80 فی صد مقامی کمیونٹی میں برابر تقسیم ہوتا ہے، جس سے مارخور کی نسل کو مقامی شکاریوں سے تحفظ کی کوششوں اور علاقائی ترقی دونوں میں مدد ملتی ہے۔ اس پروگرام نے بین الاقوامی شکاریوں کو پاکستان کے شمالی علاقوں کی طرف راغب کیا ہے۔مقامی لوگ غیر قانونی شکار کو روکنے کے لئے ہر ممکن کوشش کرتے ہیں جب کہ ٹرافی ہنٹنگ مقامی برادریوں کو بااختیار بنانے میں اہم ہے۔

مارخور کے شکار کے لئے بولی دینے والے غیر ملکی شکاریوں کو وضع کردہ ضوابط پر سختی سے عمل کرنے کا پابند کیا جاتا ہے اور شکار بھی عمر رسیدہ مارخور ہی کا کیا جاتا ہے۔ ہنٹنگ کے دوران محکمہ وائلڈ لائف کے نمائندے سمیت مقامی کمیونٹی کے افراد بھی شکاری کے ساتھ ہوتے ہیں۔مارخور، پاکستان کا قومی جانور ہے، جو عام طور پر 8 ہزار سے 11 ہزار فٹ کی اونچائی پر رہتا ہے لیکن سردیوں کے مہینوں میں شکار کے موسم کے ساتھ ساتھ کم اونچائی پر اْتر آتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…