جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

اسموگ فصل جلنے سے نہیں، اصل حکمرانوں نے ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا ہوا ہے، خواجہ آصف

datetime 12  ‬‮نومبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)وزیر دفاع خواجہ آصف نے اسموگ کی وجہ چاول کی فصل کی باقیات جلانے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اصل حکمرانوں نے اس معاملے پر ہمیں ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا ہوا ہے۔سماجی رابطے کی سائٹ پر خواجہ آصف نے اسموگ سے متعلق ایک چارٹ شیئر کیا جس میں بتایا گیا کہ سب سے زیادہ فضائی آلودگی کی وجہ ٹرانسپورٹ ہے، اس کے بعد فصلوں کا جلانا، پھر کچرے کو نذر آتش کرنا دوسری اور تیسری بڑی وجوہات ہیں۔

اس چارٹ کو شیئر کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ صرف شور ہے کہ اسموگ چاول کی فصل کی باقیات جلانے سے ہوتی ہے، اس چارٹ کو دیکھیں تو آپ کو اصلی ملزم نظر آئیں گے جن کا اس معاملے میں نام ہی نہیں آتا۔خواجہ آصف نے لکھا کہ فصلوں کی باقیات تو موہنجوداڑو کے وقت سے ہر سال جلائی جارہی ہیں تاہم ہمارے اصل حکمران یعنی انتظامیہ،نوکر شاہی executiveنے ہمیں ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا ہوا ہے کہ اسموگ یا فضائی آلودگی کی بڑی وجہ فصلیں جلانا ہے۔انہوں نے لکھاکہ اسموگ بھارت سے امپورٹ ہو رہی ہے کیونکہ ہوا مشرق سے مغرب کی طرف چل رہی ہے، جب مغرب سے مشرق کی طرف چلے گی تو پھر کیا ہوگا۔

انہوں نے لکھا کہ چند روز پہلے لاہور کے جج شاہد کریم صا حب نے مارکیٹیں 8بجے شام بند کرنے کا فیصلہ سنایا جس پر عمل درآمد باقی ہے، پاکستان اور خصوصا پنجاب کو یہ منفرد اعزاز حاصل ہے کہ یہاں مارکیٹیں دوپہر کے بعد یعنی 2بجے کے قریب کھلتی ہیں اور آدھی رات کے بعد یعنی 2 بجے کے بعد تک کھلی رہتی ہیںِ، محترم تاجر حضرات رات دیر سے گھر آتے ہیں تو بچے سوئے ملتے ہیں صبح بچے اسکول جاتے ہیں تو ابا حضور سورہے ہوتے ہیں، مارکیٹیوں کے اوقات کا یہ منفرد اعزاز دنیا میں صرف وطن عزیز کو حاصل ہے۔خواجہ آصف نے لکھا کہ تاجر تنظیمیں ایک بڑی قوت ہیں اور وہ ان منفرد اوقات کو تبدیل کرنے کی حامی نہیں، ہم سیاست دان کی بھی سیاسی دکان داری ہے کہ ہم مصلحتوں کا شکار ہیں کہ ہمارے کاروبار سیاست کو کوئی زک نہ پہنچے، پاکستان زندہ باد۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…