پشاور(این این آئی)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈا پورنے صوبے میں تعلیم کے فروغ کیلئے ایک انقلابی اقدام کے طور پرایجوکیشن ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے صحت کارڈ کی طرز پر تعلیم کارڈ کے اجراء کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ ابتدائی طور پر تعلیم کارڈ کا اجراء صوبے کے نو پسماندہ اضلاع کوہستان اپر، کوہستان لوئر، کولئیء پالس، تور غر، چترال اپر، چترال لوئر، ٹانک، جنوبی وزیرستان اپراور جنوبی وزیر ستان لوئر سے شروع کیا جارہا ہے جسے بعد میں دیگر اضلاع تک توسیع دی جائے گی ۔
یہ فیصلہ منگل کے روز وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میںوزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی زیر صدارت محکمہ تعلیم کے ایک اہم اجلاس میں کیا گیا۔صوبائی وزیر برائے ابتدائی و ثانوی تعلیم فیصل ترکئی ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری عابد مجیداورمحکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ تعلیم کارڈ کے تحت سرکاری سکولوں میں داخلہ لینے والے بچوں کو ایک ہزار روپے فی کس ماہانہ وظیفہ دیا جائے گا۔ مزید برآں مذکورہ اضلاع کے بچے نجی رجسٹر ڈ سکولوں میں بھی مفت داخلہ لے سکیں گے ۔ ابتدائی طور پر تعلیم کارڈ کے تحت مذکورہ 9 اضلاع کے 40,000 بچے مستفید ہوں گے۔
اسی طرح تعلیم کارڈ کے تحت صوبے کے تمام سرکاری سکولوں میں پہلے سے زیر تعلیم چھٹی سے دسویں جماعت کی بچیوں کو ماہانہ 500 روپے کے وظائف دیئے جائیں گے ۔ ماہانہ تعلیمی وظائف سے تقریباًساڑھے پانچ لاکھ بچیاں مستفید ہوں گی۔ ان تعلیمی وظائف پر سالانہ 3.1 ارب روپے لاگت آئے گی جو صوبائی حکومت برداشت کرے گی۔ علاوہ ازیں مفت درسی کتب کی فراہمی، تعلیمی وظائف اور پہلے سے موجود دیگر تمام سہولیات بھی تعلیم کارڈ کے تحت یکجا کردی جائیں گی ۔ تعلیم کارڈ کے تحت پہلی سے بارہویں جماعت تک کے بچوںکو مفت 5 کروڑدرسی کتب فراہم کی جائیں گی ۔ اس کے علاوہ 506 ذہین طلبہ کو ایٹا سکالر شپس فراہم کئے جائیں گے ۔ تعلیم کارڈ کو پائیداربنیادوں پر چلانے کیلئے وزیراعلیٰ نے ایک اور انقلابی اقدام کے طور پر 3 ارب روپے کی رقم سے وزیراعلیٰ ایجوکیشن ایمرجنسی انڈومنٹ فنڈ قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے ۔
وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ صوبے میں معیاری تعلیم کا فروغ صوبائی حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے۔ اسی مقصد کے تحت تعلیم کارڈ کا اجراء کیا جارہا ہے ، خیبرپختونخوا تعلیم کارڈ شروع کرنے والا ملک کا پہلا صوبہ ہے ۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ اُن کی حکومت نہ صرف پہلے سے زیر تعلیم بچوں کو سہولیات کی فراہمی کیلئے کوشاں ہے بلکہ سکول سے باہر بچوں کو بھی تعلیم کی طرف راغب کرنے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے ۔ ہمارا حتمی مقصد صوبے کی شرح خواندگی میں اضافہ کرکے ایک تعلیم یافتہ اور باشعور معاشرے کی تشکیل یقینی بنانا ہے ۔ صوبے میں تعلیم کارڈ کا اجراء اس مقصد کی تکمیل کیلئے ایک سنگ میل ثابت ہو گا۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ زیادہ سے زیادہ بچیوں کو سکولوںمیں داخل کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے۔