جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

امریکا کا مصنوعی ذہانت کا سسٹم کروڑوں پاکستانیوں کا ڈیٹا جمع کرتا ہے، نامور مصنف کا دعویٰ

datetime 17  اکتوبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تل ابیب(این این آئی)ساڑھے 5 کروڑ پاکستانیوں کا موبائل ڈیٹا محفوظ نہیں ہے، اس کی نگرانی ہوتی ہے اور وہیں سے مصنوعی ذہانت یہ طے کرتی ہے کہ کون دہشت گرد ہو سکتا ہے، کون نہیں؟مشتبہ دہشت گردوں کی تلاش کیلیے اسکائی نیٹ نامی مصنوعی ذہانت کا سسٹم پاکستان کے موبائل فون نیٹ ورک کی بڑے پیمانے پر نگرانی کرتا ہے۔

ساڑھے 5 کروڑ پاکستانیوں کا ڈیٹا جمع کرتا ہے اور اس ڈیٹا کی بنیاد پر مصنوعی ذہانت کا سسٹم لوگوں کے دہشت گرد ہونے کا امکان بتاتا ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ بات اسرائیل کے نامور عسکری تاریخ دان اور مصنف یووال نووا ہاراری کی نئی کتاب Nexus میں کہی گئی ۔کتاب میں لکھا کہ 2014 اور 2015 میں امریکی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی نے اسکائی نیٹ کے نام سے ایک مصنوعی ذہانت کا سسٹم نصب کیا، جو لوگوں کو ان کی آن لائن تحریروں، سفری ریکارڈز اور سوشل میڈیا پوسٹس کی بنیاد پر “مشتبہ دہشت گردوں” کی فہرست میں شامل کرتا تھا۔

امریکی سی آئی اے اوراین ایس اے دونوں کے ایک سابق ڈائریکٹر کے مطابق امریکا آن لائن میٹا ڈیٹا کی بنیاد پر لوگوں کو ہلاک کرتا ہے، ناقابل اعتبار ہونے کی وجہ سے اسکائی نیٹ کو دنیا بھر میں شدید تنقید کا سامنا ہے۔ امریکا کے سابق انٹیلیجنس اہلکار ایڈورڈ اسنوڈن نے 2013 میں عالمی نگرانی کے خفیہ امریکی پروگرامز کے بارے میں جو ڈیٹا لیک کیا، اس سے دنیا کو پتہ چلا کہ امریکا اور برطانیہ کی خفیہ ایجنسیوں نے سِم کارڈ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی کو ہیک کر کے اس کی تمام سمز کا ڈیٹا، خفیہ کوڈز اور اینکرپشن کیز چوری کر لیں۔ یوں ان خفیہ ایجنسیوں کو ہمیشہ کے لیے ان موبال فونز تک مکمل رسائی مل گئی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…