اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ اگر بانی پی ٹی آئی عمران خان نے سمجھا کہ پارٹی میں میری ضرورت نہیں تو وہ پاکستان سے چلے جائیں گے۔ایک انٹرویو میں شیر افضل مروت نے کہا کہ وہ بہت جلد بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کریں گے اور انہیں حتمی فیصلے کا بھی انتظار ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان نے ایسا فیصلہ کیا جس کے بعد میں پارٹی میں نہ رہا تو اسمبلی کی نشست چھوڑ کر گوشہ نشینی اختیار کر لوں گا اور پاکستان سے چلا جائوں گا۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ میں اب بھی پی ٹی آئی میں ہوں، عمران خان کے ساتھ تھا، ہوں اور رہوں گا، میں دھوکا اور دغا نہیں دے سکتا۔انہوںنے کہاکہ میں آج کسی پارٹی ممبر کے خلاف کوئی بات نہیں کرنا چاہتا، میں نے کبھی پارٹی میں فارورڈ بلاک کی بات نہیں کی تھی، ہاں مگر بسا اوقات ذاتی رائے کا اظہار ضرور کرتا تھا، جسے پارٹی پالیسی بنا کر پیش کیا جاتا رہا۔سعودی عرب کے رجیم چینج میں کردار سے متعلق اپنے بیان پر شیر افضل مروت نے کہا کہ یہ بھی ان کی ذاتی رائے تھی، بعد میں چند پارٹی رہنمائوں نے یہ بات بھی کہی کہ اگر میں سعودی عرب کے رجیم چینج میں کردار سے متعلق بیان نہ دیتا تو عمران خان جیل سے رہا ہو جاتے۔
اس سوال پر کہ کیا پی ٹی آئی کی سینئر قیادت اس کوشش میں ہے کہ آپ پارٹی میں رہیں؟ اس کے جواب میں شیر افضل مروت نے کہا کہ میں نے کبھی پارٹی میں کسی سے مدد نہیں مانگی، یہ تو ان کی صوابدید ہے جن رہنمائوں کے ساتھ میں نے مل کر کام کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پارٹی کے لیے خدمات میری مجبوری نہیں تھی، میں نے ہمیشہ ملک میں آئین اور جمہوریت کی بالادستی کی جدوجہد کی کیونکہ ملک کے تمام مسائل کا حل آئین کی حکمرانی میں ہے۔بانی پی ٹی آئی کے مشروط معافی سے متعلق حالیہ بیان سے متعلق رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ جس خان کو میں جانتا ہوں وہ کبھی معافی نہیں مانگے گا، بانی پی ٹی آئی نے تو بلکہ چارج شیٹ پیش کی ہے کہ اگر 9 مئی کے واقعات میں پی ٹی آئی کا کوئی شخص ملوث نکلا تو نہ صرف اس کو پارٹی سے نکالا جائے گا بلکہ اس کے خلاف کارروائی بھی کی جائے گی۔