اسلام آباد(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن)نے ایک بار پھر پی ٹی آئی کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھا تے ہوئے کہاہے کہ ہم ملک کی خاطر پی ٹی آئی کے ساتھ بات چیت کیلئے تیار ہیں، وہ صرف اتنا کہہ دیں کہ ہم سے رابطہ کریں ہم خود ان کے پاس چلے جائیں گے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن)کے رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا کہ موجودہ اسٹیبلشمنٹ چاہتی ہے کہ سیاستدان اکٹھے ہوکر ملک کو سنبھالیں،ہم اس وقت بھی بات چیت کیلئے تیار تھے جب پی ٹی آئی ہمیں جیلوں میں ڈال رہی تھی۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ سیاستدان پہلے بھی اور آج بھی معاملے کو کسی سمت لگنے نہیں دے رہے، جب تک ہم مل کر نہیں بیٹھیں گے یہ مسائل جوں کے توں رہیں گے۔
انہوں نے کہاکہ ہم ملک میں سول بالادستی چاہتے ہیں، کسی ادارے سے محاذ آرائی ہرگز ہمارا مقصد نہیں، اگر اسٹیبلشمنٹ اپنے کردار میں واپس چلی جاتی ہے تو پھر ہمیں مزاحمتی بیانیہ اپنانے کی کیا ضرورت ہے۔مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم بنانا شہباز شریف کی صوابدید تھی، یقینا یہ فیصلہ نواز شریف کی مشاورت سے ہوا ہوگا۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ شہباز شریف کوئی بھی بڑا فیصلہ کرنے سے قبل نواز شریف سے مشاورت کرتے ہیں۔سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ جلد جنرل کونسل کا اجلاس بلا رہے ہیں اور امید ہے کہ قرارداد کے ذریعے ہی نواز شریف پارٹی صدر بن جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ احسن اقبال چاہتے ہیں کہ پارٹی کے سیکریٹری جنرل سعد رفیق ہوں کیونکہ وہ پہلے بھی یہ ذمہ داری بخوبی نبھا چکے ہیں۔ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ نے ایک پراجیکٹ پر دس سال کام کیا اور پھر وہی ان کے گلے پڑ گیا،اب اسے ختم کرنے کا معاملہ چل رہا ہے۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے آج جو باتیں کی ہیں یہ 2013اور 2018کی اسمبلی کے حوالے سے بھی کی جاتی رہی ہیں۔